شاہ کمال علی کا تعارف
شاہ کمال علی کے والد کا نام شاہ فیض علی تھا، دادا شیخ سلیم اللہ گیاوی اور نانا شاہ غلام علی دیوروی، آپ دیورہ ضلع گیا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کے بعد پٹنہ میں قیام کیا اور تعلیم کی تکمیل کی اس کے بعد لکھنؤ جا کر مولانا بحرالعلوم کے حلقۂ درس میں شریک رہے، شعر و سخن سے ازلی مناسبت تھی، فارسی اور اردو دونوں میں شعر کہتے تھے، اردو کا ایک دیوان اور مثنوی یادگار ہے، فارسی میں چند اور تصانیف ہیں جن کے نام یہ ہیں:۔
دیوان (فارسی)، مثنوی (فارسی)، ترجیع بند، فاتح الانشار، خطوط کا مجموعہ اس کے علاوہ عربی کا بھی ایک مجموعہ قصائد ہے۔
فارسی میں جو پختگی ہے وہ اردو کلام میں نہیں پائی جاتی مگر اس حیثیت سے کہ میر تقی میر کے ہمعصر تھے اور بہار کی فضا میں پرورش پائی تھی ان کا اردو کلام مغتنمات میں سے ہے، آپ اپنے وقت کے صاحبِ رشد و ہدایت اور خانقاہ دیورہ کے سجادہ نشیں تھے، فضل و کمال اور علم ظاہری و باطنی میں ممتاز تھے، فقر و سلوک کے اشارے آپ کی تصانیف میں نمایاں طور پر ملتے ہیں۔