Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
noImage

ابوالقاسم قشیری

986 - 1072 | نیشاپور, ایران

تصوف کے عظیم عالم اور مربی تھے، جنہوں نے الرسالۃ القشیریہ کے ذریعے تصوف کی تعلیمات کو علمی و فکری جہت دی۔

تصوف کے عظیم عالم اور مربی تھے، جنہوں نے الرسالۃ القشیریہ کے ذریعے تصوف کی تعلیمات کو علمی و فکری جہت دی۔

ابوالقاسم قشیری

صوفی اقوال 9

امید خدا کے حسنِ کامل کے دیدار کا اشتیاق ہے۔

  • شیئر کیجیے

تصوف کے دو رخ ہیں۔

(۱) وجد

(۲) کشف

کشف مبتدیوں کا مقام ہے اور اس کا اظہار اکثر وارفتگی و بے خودی ہوتا ہے۔

وجد اہلِ کمال کا حصہ ہے اور جب تک وجد قائم ہو، اس کا بیان ممکن نہیں ہوتا۔

  • شیئر کیجیے

جب صوفی مخلوق سے بیگانہ ہو جائے، نفس کی کمزوریوں سے آزاد ہو، باطن میں ہمیشہ خدا سے ہم کلام رہے، ہر لمحہ اس کی طرف رجوع کرے اور اس کے احکام کے اسرار پا لے تو وہ عارف کہلاتا ہے اور اس کا حال معرفت۔

  • شیئر کیجیے

جو Divine انکشاف ان پر ہوتا ہے جو دل میں انتظار و توقع رکھتے ہیں، وہ پہلے بجلی کی چمک کی طرح آتا ہے پھر نور کی کرنوں کی مانند اور آخر میں مکمل تجلی کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے۔

  • شیئر کیجیے

محبت محب کی صفات کا مٹ جانا اور محبوب کی ذات کا قائم ہو جانا ہے۔

  • شیئر کیجیے

"نیشاپور" کے مزید شعرا

 

Recitation

بولیے