محبت محب کی صفات کا مٹ جانا اور محبوب کی ذات کا قائم ہو جانا ہے۔
शेयर कीजिए
تصوف کے دو رخ ہیں۔
(۱) وجد
(۲) کشف
کشف مبتدیوں کا مقام ہے اور اس کا اظہار اکثر وارفتگی و بے خودی ہوتا ہے۔
وجد اہلِ کمال کا حصہ ہے اور جب تک وجد قائم ہو، اس کا بیان ممکن نہیں ہوتا۔
शेयर कीजिए
جو Divine انکشاف ان پر ہوتا ہے جو دل میں انتظار و توقع رکھتے ہیں، وہ پہلے بجلی کی چمک کی طرح آتا ہے پھر نور کی کرنوں کی مانند اور آخر میں مکمل تجلی کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے۔
शेयर कीजिए
جب صوفی مخلوق سے بیگانہ ہو جائے، نفس کی کمزوریوں سے آزاد ہو، باطن میں ہمیشہ خدا سے ہم کلام رہے، ہر لمحہ اس کی طرف رجوع کرے اور اس کے احکام کے اسرار پا لے تو وہ عارف کہلاتا ہے اور اس کا حال معرفت۔
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.