بہزاد لکھنوی کا تعارف
بہزاد لکھنؤی کی پیدائش 1900ء میں ہوئی۔ قلمی نام بہزاد لکھنؤی اور اصل نام سردار حسین خاں اور آپ کے والد کا نام سجاد حسین تھا۔ آپ کے آبا و اجداد ریاست رام پور کے رہنے والے آفریدی نسل کے تھے، تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایسٹ انڈیا ریلوے میں ٹی ٹی آئی ہو گئے۔ اختلاج قلب کی وجہ سے مستعفی ہونا پڑا۔ 1932ء میں آل انڈیا ریڈیو میں ملازم ہو گئے۔ 1942ء میں استعفا دے کر پنچولی آرٹ پِکچر لاہور میں ملازمت کر لی۔ کچھ عرصہ بعد واپس لکھنؤ چلے گئے۔ قیام پاکستان کے بعد کراچی آ گئے۔ دور جدید کے نعت گو شعراء میں بہزادؔ لکھنؤی کو بہت نمایاں مقام حاصل ہے۔ آپ کا شمار ان خوش قسمت نعت گو شعرا میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنی زندگی میں ہی سچی شہرت حاصل کر لی تھی۔ قرطاسِ نعت گوئی پر آپ نے اپنی نعتوں کے انمٹ نقوش چھوڑے یں۔ آج بھی آپ کی بہت سی نعتیں زبان زدِ عام ہیں اور محافل میں بہت شوق سے پڑھی جاتی ہیں۔ آپ کا روحانی تعلق خانقاہِ نیازیہ بریلی سے تھا۔ پیرو مرشد حضرت شاہ محمد تقی عرف عزیز میاں کی نظر کیمیا اثر کا ہی فیضان تھا کہ آپ کا دل ہمیشہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سرمست و سرشار رہتا تھا۔ وفات 23 رمضان موافق 10 اکتوبر 1974ء کو کراچی میں ہوئی۔