دائم اقبال دائم کا تعارف
دائم اقبال دائم 1909ء میں ضلع منڈی بہاؤ الدین (پنجاب) کے معروف گاؤں میں پیدا ہوئے، آپ کے والد غلام محمد علاقہ کی بااثر سیاسی سماجی شخصیت تھے، دائم نے پرائمری کا امتحان مقامی اسکول سے اور میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی اسکول سے پاس کیا، وہ بنیادی طور پر ایک درویش صفت اور خدا ترس انسان تھے، روحانیت اور تصوف کی طرف بچپن ہی سے مائل تھے اور اس فن پر کلام کہنے اور لکھنے کا ملکہ شروع سے آپ کو حاصل تھا، اپنے پیر و مرشد حضرت بابا اللہ میاں قلندر (جھولانہ شریف) کے دست مبارک پر بیعت تھے، آپ نے صوفیانہ کلام ارود، پنجابی اور فارسی میں لکھ کر اس جہاں میں اپنا نام پیدا کیا، 120 کے قریب کتابیں لکھیں، 1930ء میں سونی ماہیوال، 1952ء میں شاہنامہ کربلا کا مجموعہ کلام کتاب کی صورت میں شائع ہوا اور اس نے عام و خواص میں خوب تشہیر حاصل کی، آپ کی بہترین کتب میں شاہنامۂ حیدری، سیف المکوک، ہیر رانجھا، یتیم سسی اور حضرت محمد پاک کی سیرت پر کمبل پوش، شاہنامہ غوثیہ، شیخ عبدالقادر جیلانی، میں جانا میں کون (خود نوشت)، بانگ بلال، گلستاں کا پنجابی ترجمہ، دل دریادی موجاں، کھلے والے، بلال بیتی اور دیگر کتب شامل ہیں۔
دائم اقبال دائم کا انتقال 3؍ اکتوبر 1984ء کو ہوا، سالانہ عرس مبارک ان کے آبائی گاؤں واسو میں لگتا ہے ان کے مزار اقدس پر روایتی جوش و خروش کے ساتھ تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے جس میں عقیدت مند اور عوام کثیر تعداد میں شرکت کرتی ہے اور عرس کے ایام میں گاؤں میں ایک میلہ کاماع ہوتا ہے۔