حسیب جمال کا تعارف
نام حسیب احمد، تخلص جمالؔ اور نسبتِ روحانی محبوبی ہے، یہی وجہ ہے کہ حسیب احمد محبوبی اور حسیب جمالؔ کے نام سے جانے جاتے ہیں، آپ کی عمومی وجہِ شہرت بطور صوفی اسکالر اور شاعر کے ہے، 13 جولائی 1989ء کو محمد شبیر خان راٹھور کے ہاں اسلام آباد میں پیدا ہوئے، آبائی علاقہ مندھار (ضلع: حویلی کہوٹہ) ہے البتہ پیدائش، تعلیم اور مستقل رہائش اسلام آباد میں ہی ہے۔
تصوف ،بالخصوص فارسی اور اردو زبان و ادب سے گہرا شغف رکھتے ہیں، معروف محقق حسن نواز شاہ کی صحبت میں رہ کر کتابی ذوق کو مزید پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ تحقیق و تدوین اور کتاب شناسی کے حوالے سے بھی تربیت پائی۔ مختلف کانفرنسز اور مجلات میں تصوف کے حوالے سے مقالات پیش کر چکے ہیں۔ اپنے شیخِ طریقت خواجہ صوفی محمد محبوب علی شاہ جلیسری اور ان کے سجادہ نشیں صاحب زادہ محمد محب علی شاہ محبوبی کی مختصر سوانح ‘‘تذکارِ شاہِ محبوب’’ اور ‘‘تذکارِ محبِ محبوب’’ کے نام سے تحریر فرما چکے ہیں جو بالترتیب مارچ 2016 ء اور دسمبر 2017 ء میں شایع ہو چکی ہیں۔
2015 ء میں باقاعدہ شعرگوئی کا آغاز کیا، اپنے خالہ زادمحمد سلمانی مانیؔ اور ان کے علاوہ آصف رشید اسجدؔ سے اصلاح لیتے ہیں، یوں تو مختلف اصناف میں شعر کہتے ہیں البتہ پسندیدہ صنفِ شاعری غزل ہے، مختلف رسائل و جرائد میں کلام شایع ہوتا رہتا ہے تاہم ابھی تک کوئی شعری مجموعہ منظرِ عام پر نہیں آیا۔