پروفیسر محمد حبیب کے صوفیانہ مضامین
وحدت الوجود اور مارکسزم
تصوف کی بنیاد وحدت الوجود پر ہے، قرون وسطیٰ کے مشائخ کی طرح ہمیں اس کے بیان کرنے اور سمجھانے میں تامل نہ کرنا چاہیے بلکہ مذہب و ملت کی تفریق کے بغیر ضرورت اس کی ہے کہ اس کے بنیادی تصورات کو اسکولوں کی کتابوں میں بیان کیا جائے، مسلمانوں کے لیے اس نظریے
تصوف، قرآن کی صحیح ترین تفسیر
ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ تصوف اسلام سے کئی سو برس پہلے انسانی فکر میں آ چکا تھا، دارا شکوہ کا خیال صحیح ہے کہ تصوف کی اولین مستند تشریح اپنشدوں میں ملتی ہے، غور کیا جائے تو یہ حقیقت بھی واضح ہو جائے گی کہ ترکوں اور منگولوں کا نظریہ ’’آل تنگری‘‘
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere