تلاش کا نتیجہ "शब-ए-महताब"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
زمزمہ ہائے شب چینل
اے۔ فہرر
ادارۂ ثقافت اسلامیہ، لاہور
ادارۂ فروغ اردو، لاہور
دفتر انتشارات اسلامی
اے۔ ایم۔ اخترنگری
فروغ اردو
وزارت امور خارجہ جمہوری اسلامی
بزم صدف انٹرنیشنل
مجلس فراہمی سرمایہ جامعہ نظامیہ، حیدرآباد
قانون معرفت، تہران
مفید عام پریس، سیالکوٹ
مطبع گلزار ابراہیم
مطبع صبح صادق
فضلِ رب تاجپوری
کوئی دیکھے نہیں درسن سلونا روپ ازیں غیرتنمی خواہم شب مہتاب باشد روز روشن ہم
روشنی خانۂ عاشق کی ہے تجھ سے ورنہتو نہ ہو تو شب مہتاب کسے بھاتی ہے
دوش ما بودیم و جام بادہ و مہتاب خوشواں پسر مہماں و عشرت را ہمہ اسباب خوش
نکل کر زلف سے پہنچوں گا کیونکر مصحف رخ پراکیلا ہوں اندھیری رات ہے اور دور منزل ہے
शब-ए-महताबشب مہتاب
moonlit night
تاریخ اولیاء تمل ناڈو
جاویدہ حبیب
2002تصوف
حریفان بادپیما
مسلم عظیم آبادی
1976
انوار صوفیائے حیدرآباد
سید بشیر احمد
2007تصوف
تاریخ ادبیات ایران
رضا زادہ شفق
1979
004
معزالله فاروقی
2002انوار حبیب خدا
تاریخ تحریک آزادی ہند
تارا چند
1980
مجموعہ قوانین مالگزاری سرکار عالی
نواب عزیز جنگ بہادر ولا
1938
رسالۂ ذکر مغنیان ہندوستان
عنایت خان راسخ
1961
تاریخ اطبائے بہار
حکیم محمد اسرارالحق
1984
شرح غزلیات غالب (فارسی)
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
شاعری
فلسفۂ آل محمد
سید ابن حسن رضوی
1940مذہبیات
تاریخ ادبیات عالم
وہاب اشرفی
1998
آئینہ اسرار معرفت
شاہ شمس الدین
2012تصوف
تاریخ دربار دہلی
سید ظہور الحسن
1911تاریخ
شرح انتخاب دیوان ذوق
شیخ ابراہیم ذوقؔ
1891شاعری
بام پر ننگے نہ آؤ تم شب مہتاب میںچاندنی پڑ جائے گی میلا بدن ہو جائے گا
نہ پوچھ حال شب غم نہ پوچھ اے پرنمؔبہائے جاتے ہیں آنسو بہائے جاتے ہیں
اسی ماہ اور اسی سن کی 27 تاریخ کو پھر سعادت پائے بوسی نصیب ہوئی۔شیخ جمال
حصل الشما بجبالہٖوصل الاسی بوصالہٖ
ہو وصل کی شب یا شب فرقت نہیں جاتیجاتی نہیں بے تابئ الفت نہیں جاتی
شب فرقت میں یاد اس بے خبر کی بار بار آئیبھلانا ہم نے بھی چاہا مگر بے اختیار آئی
اگر ہر رات شب قدر ہوتی، تو شب قدر کی کویی عظمت نہیں ہوتی۔
شب وصل کیا مختصر ہو گئیذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی
اے شب فرقت نہ آئی تجھ کو شرمغیر کے گھر جا کے منہ کالا کیا
بس کہ دل سودا زدہ ہے اے شب ہجراں مراشمع رو کوں بول جا کر حالت گریاں مرا
تعبیر شب غیب شبستان محمدؐوالفجر طلوع رخ تابان محمد
شب فرقت بھی جگمگا اٹھیاشک غم ہیں کہ ماہ پارے ہیں
مشترک شب سے ہوا خون جگر اشکوں میںرات سے رنگ بدلنے لگے آنسو اپنا
ہر ادا ان کی حریف شب تنہائی ہےوقت حالات کا خاموش تماشائی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books