غوثی شاہ کا تعارف
غوثی شاہ کو حیدرآباد کے صوفی شعرا میں نمایاں مقام حاصل ہے، وہ یکم جولائی 1893ء کو حیدرآباد کے محلہ بیگم بازار میں پیدا ہوئے، انہیں عربی، فارسی اور اردو میں مہارت حاصل تھی، مولانا حمید اللہ اور مولانا انعام اللہ جیسے جید علماء سے کسب فیض کیا،غوثی شاہ صاحبِ طرز ادیب، شاعر اور خطیب تھے، ابنِ عربی اور مثنوی مولانا رومی کی شرح پر عالمانہ عبور تھا، مثنوی پڑھنے کا ایک انداز والہانہ، دل آویز اور وجد آفرین ہوتا تھا، شاعری کا ذوق بچپن سے رہا، عہدِ جوانی میں داغ دہلوی کی ادبی محفلوں میں شرکت کرتے تھے، ان کا شعری مجموعہ ’’طیباتِ غوثی‘‘ 1938ء میں پہلی مرتبہ شائع ہوا اس کے بعد اس کی کئی اشاعتیں ہوئیں، غوثی نے حمد، نعت، غزل، سلام اور منقبت جیسی اصناف پر طبع آزمائی کی ہے، 6 جون 1954 ء کو آپ کا وصال ہوا اور مسجد کریم اللہ شاہ، بیگم بازار میں تدفین عمل آئی۔