ریداس کا تعارف
کبیر کے ہم عصر اور سنت رامانند جی کے شاگرد ہیں، ان کا عہد و کرم کی 15 ویں صدی سے سولہویں صدی کے درمیان کا ہے، میواڑ کی جھالی رانی ان کی شاگردہ تھیں، میرابائی کو بھی ریداس کی شاگردہ بتایا جاتا ہے لیکن یہ صحیح نہیں ہے۔ ریداس کی دو تصانیف ہم تک پہنچی ہے۔ پہلا ماخذ شری آدی گرنتھ ہے، جس میں ریداس کے 40 پد ملتے ہیں اور دوسرا ماخذ بیل ویڈئر پریس سے شائع ریداس کی بانی ہے، جس میں 6 ساکھیاں اور 76 پد ہیں۔