احمد جام کا تعارف
شیخ احمد جام نامق میں 441ھ مطابق 1048ء میں پیدا ہوئے۔ ایک خرقہ جو حضرت ابوبکر صدیق سے مشائخ میں بطور وراثت چلا آرہا تھا جب شیخ ابو سعید ابوالخیر کے پاس آیا تو ان کے حکم پر یہ خرقہ احمد جام کے سپرد کر دیا گیا، ان کی توبہ کا حال بھی عجیب ہے، دوستوں کو شراب کی دعوت دی لیکن ہر جگہ سے شراب ختم ہوجاتی بالآخر ہاتف غیبی کے آواز پر توبہ کی, جب دوست شراب پینے لگے انہیں بھی شراب کی دعوت دی جو شہد میں تبدیل ہو گئی, جب سب نے یہ حال دیکھا توسب توبہ میں شامل ہو گئے، احمد جام اپنے عہد کے نامور عالم، مصنف اور مشاق شاعر تھے۔ انہیں عربی و فارسی دونوں زبانوں پر مشترکہ عبور حاصل تھا، محبوبان خدا کی فہرست میں جام کا نام بھی نمایاں طور پر لیا جاتا ہے۔ احمد جام کی وفات 536ھ یا 1141ء میں جام میں ہوئی۔ اسی نسبت سے اسے تربت جام کہا جاتا ہے۔