اکبر لکھنوی کا تعارف
تخلص : 'اکبر'
اصلی نام : محمد اکبر
وفات : 01 Apr 1985
اکبر لکھنوی شہر لکھنو کے ایک رئیس، معزز، باوقار، کامیاب اور مشہور تاجر گھرانے کے صاحب دیوان شاعر حاجی محمد مصطفیٰ خان کے گھر 1907ء میں پیدا ہوئے اور ناز و نعم میں پلے بڑھے۔ دینی تعلیم مدرسہ عالیہ فرقانیہ کے استاد قاری محمد نذر اور انگریزی، اردو اورفارسی متعدد اساتذہ سے خانگی طور پر پڑھ کر علمی استعداد میں اضافہ کیا۔ اکبر لکھنوی مذہبی آدمی تھے۔ نماز و روزہ کے سخت پابند تھےاور غریبوں کی مدد کرنے والے عظیم انسان تھے۔ کبھی نماز قضا نہ کرتے۔ ان کی مصنوعات کی ملک اور بیرون ملک میں اچھی خاصی مانگ تھی ۔ خوب شہرت تھی۔ اکبر لکھنوی کو ذوق شاعری ورثہ میں ملا تھا۔ والد ماجد ایک صاحب دیوان شاعر تھے۔ اکبر مشاعروں سے گریز کرتے تھے اور زائر حرم حمید صدیقی کو کلام سنا کر داد و تحسین وصول کرتے تھے۔ اکبر لکھنوی شاعری دل بہلانے کے لئے کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی نگارشات کو چھپوانے کا ارادہ کبھی ظاہر نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اکبر لکھنوی کا کلام آسانی سے نہیں ملتا ہے۔ اکبر کی عمر کا زیادہ تر حصہ تجارت میں گزرا۔ 78 سال کی عمر پائی۔ 10 اپریل 1985ء کو قلبی دورہ کی شکل میں پیام اجل آگیا۔ تدفین آبائی قبرستان لکھنو میں ہوئی۔