Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
noImage

بایزید بسطامی

804 - 874 | بسطام, ایران

آپ روحانیت کے وہ نادر ستارہ تھے جنہوں نے فنا فی اللہ کی منزل کو پہنچ کر عشقِ حقیقی کی گہرائیوں میں غوطہ لگا دیا، ان کی زبانِ حال اور سکوتِ دل نے تصوف کے افق کو بلند و جاوداں کر دیا۔

آپ روحانیت کے وہ نادر ستارہ تھے جنہوں نے فنا فی اللہ کی منزل کو پہنچ کر عشقِ حقیقی کی گہرائیوں میں غوطہ لگا دیا، ان کی زبانِ حال اور سکوتِ دل نے تصوف کے افق کو بلند و جاوداں کر دیا۔

بایزید بسطامی

صوفی اقوال 14

جب میں نے دنیا کو اپنا دشمن جانا اور رب کی طرف متوجہ ہوا، تو اس کی محبت نے مجھے اس قدر گھیر لیا کہ میں خود اپنا دشمن بن گیا۔

  • شیئر کیجیے

جب خدا کسی سے محبت کرتا ہے تو اسے تین صفات سے نوازتا ہے۔

سمندر جیسا سخاوت، سورج جیسا ہمدردی اور زمین جیسی انکساری۔

سچا عاشق ہو تو کوئی درد بڑا نہیں، کوئی قربانی زیادہ نہیں، کیوں کہ اس کے اندر گہری بصیرت اور جلتی ہوئی ایمان ہوتی ہے۔

  • شیئر کیجیے

خدا کے ولی اس کے عروس ہیں اور عروسوں کو سوائے اہلِ خاندان کے کوئی نہیں دیکھتا، وہ قربِ الٰہی کے پردوں میں مستور رہتے ہیں، نہ دنیا میں کوئی انہیں پہچانتا ہے، نہ آخرت میں۔

  • شیئر کیجیے

میں نے دنیا سے تین بار بُعد اختیار کیا اور تنہا تنہا اس ذات کی طرف روانہ ہوا، میں حضورِ حق کے سامنے کھڑا ہو کر رویا کہ “اے رب! میری خواہش صرف تُو ہے، اگر تُو میرے پاس ہے تو میرے پاس سب کچھ ہے” جب خدا نے میری صداقت پہچانی تو پہلی عنایت یہ ہوئی کہ اس نے میرے سامنے نفس کے فضلے کو ہٹا دیا۔

  • شیئر کیجیے

کسی نے پوچھا یہ معرفت تم نے کیسے پائی؟ کہا کہ بھوک سے بے تاب پیٹ اور ننگے بدن سے

  • شیئر کیجیے

متعلقہ صوفی شعرا

Recitation

بولیے