فرید عمادی کا تعارف
تخلص : 'فرید'
اصلی نام : فرید الحق
پیدائش : 01 Oct 1928 | پٹنہ, بہار
وفات : 01 Mar 2001 | پھلواری شریف, بہار, بھارت
رشتہ داروں : متین عمادی (بھائی), صبیح عمادی (والد), مصباح الحق عمادی (بیٹا)
سید شاہ فریدالحق نام، تاریخی نام محمد نظام الحق عمادی اور قلمی نام فرید عمادی، آپ حضرت مولانا شاہ صبیح الحق عمادی کے بڑے صاحبزادے اور جانشین تھے۔ آپ کی پیدائش یکم جمادی الاول 1347ھ موافق 21 اکتوبر 1928ء کو خانقاہ عمادیہ قلندریہ، منگل تالاب، پٹنہ سیٹی میں ہوئ، ابتدائی تعلیم اپنے والد صبیح عمادی سے حاصل کی پھر 1953ء میں مدرسہ منظر اسلام بریلی گئے اور عالمیت مکمل کی، آپ کے اساتذہ میں والد ماجد کے علاوہ مولانا ظفر الدین بہاری، مولانا ابراہیم رضا خاں بریلوی کا نام نامی ملتا ہے۔ آپ کو بیعت و خلافت اپنے والد سے حاصل تھی اور وصال کے بعد فروری 1975ء میں خانقاہ عمادیہ قلندریہ، منگل تالاب کے نویں سجادہ نشین ہوۓ، آپ کے مریدین و معتقدین بھی بکثرت ہوۓ جو ہندوستان کے علاوہ پاکستان اور بنگلہ دیش میں پھیلے ہوۓ تھے، فرید عمادی بی ایچ ای ایچ ایم ڈی ہومیو پیتھ اورڈیپ ان ایڈ بھی تھے۔ ان کی ادبی زندگی کا آغاز دور تعلیمی سے ہوا تھا، شعر و سخن میں آپ نے اپنے ابتدائ کلام پر ڈاکٹر مبارک عظیم آبادی سے اصلاح لی پھر حمید عظیم آبادی سے شرف تلمذ حاصل کیا، اصناف سخن میں غزل، سلام، منقبت، قطعہ، نعت اور مثنوی پر طبع آزمائ کی لیکن نعت زیادہ کہا ہے اور پھر آخر عمر میں صرف نعت ہی کہا، شعر و سخن کے علاوہ نثر میں مضامین و مقالات بھی لکھے جو ادبی و مذہبی رسائل و اخبارات میں شائع ہوتے رہے ہیں، پٹنہ ریڈیو اسٹیشن سے بھی ان کے مقالات نشر ہوتے رہے، آپ نے چند رسالے بھی لکھے جو اہمیت کا حامل ہے۔ فرید عمادی 21 ذی الحجہ 1421ھ موافق 18 مارچ 2001ء کو انتقال کر گئے اور حضرت لعل میاں کی درگاہ پھلواری شریف ضلع پٹنہ میں مدفون ہوۓ۔