خالد پرویز ملک کے صوفیانہ مضامین
حضرت بلھے شاہ
حضرت بلھے شاہ کی پیدائش کا مقام اچ گیلانیاں اور زمانہ 1680 بیان کیا جاتا ہے، ان کے والد شاہ محمد درویش تلاشِ روزگار میں ترک وطن کر کے قصور کے قریب آ بسے، اس وقت بلھے شاہ کی عمر تقریباً چھ برس کی تھی، آپ نے رسمی تعلیم غلام مرتضیٰ امام مسجد قصور سے حاصل
حضرت میاں محمد بخش
میاں محمد بخش مثنوی سیف الملوک کے خالق تھے، پوٹھوہار، آزاد کشمیر ہزارہ اور ملحقہ علاقوں میں جو کتاب سب سے زیادہ مقبول رہی وہ پنجابی پوٹھو ہاری زبان کی شاہکار نظم سیف الملوک ہے آج بھی جب کہ جدید علوم فنون نے پرانی منظومات کو پس منظر میں دکھیل دیا ہے،
حضرت بابا فریدالدین گنج شکر
حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر ایک ایسا نامِ مبارک اور روشن آفتاب ہے جس نے دامانِ نبی الرحمۃ صلی اللہ علیہ وسلم سے جِلا پائی اور خواجہ معین الدین حسن چشتی نے ضیا بخشی اور خواجہ قطب الدین بختیار کاکی چشتی نے اپنی محبت اور عشق کی گود میں پروان چڑھایا
حضرت پیر مہر علی شاہ
جب ہندوستان اپنی آزادی کے خونی دور سے گزر رہا تھا مکمل طور پر انگریزوں کے پنجۂ استبداد میں تھا سلطنتِ مغلیہ ہمیشہ کے لئے دم توڑ چکی تھی اور دین اسلام کے روشن چراغ ترک وطن کر چکے یا قید و بند کی صعوبتوں میں ایام گزار رہے تھے مسلمان تباہی و بربادی کے
حضرت وارث شاہ
نام و لقب : پنجابی زبان کے عظیم صوفی شاعر اور ”ہیر“ کے خالق و مصنف وارث شاہ کا پورا نام سید محمد وارث شاہ تھا، آپ نے شاعری میں اپنا نام ”وارث شاہ“ اخیتار کیا اور بعد ازاں اسی نام سے معروف و مشہور ہوئے، آپ کا تعلق سید گھرانے سے تھا۔ پیدائش : پنجاب
خواجہ غلام فرید
خواجہ صاحب کی تاریخی ولادت بقول ”شب چراغ“ 26 ذی قعدہ 1261 ہجری اور بقول مولوی رکن الدین صاحب جامع ملفوظات 26 ذی الحج 1261 ہجری ہے، معتبر فریدی مؤرخ مرزا احمد اختر اور مولانا احمد خاں فریدی نے مصنف شب چراغ کی تائید کی ہے، حدیقۃ الاسرار میں تاریخ کے ساتھ
حضرت سلطان باہو
سر زمینِ پنجاب ایک ایسی پاک شفاف دھرتی ہے جس میں صوفیائے کرام اور اؤلیااللہ نے تبلیغِ اسلام کا سلسلہ جاری رکھا انہوں نے پنجاب باسیوں کو دین اسلام سے روشناس کرایا، ان کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ انہوں نے یہاں کے بسنے والے لوگوں کو مادری زبان میں انہیں
حضرت شاہ حسین المعروف ما دھو لال
آپ کا نام اسمِ گرامی شیخ حسین والد بزرگوار کا نام شیخ عثمان تھا اور کھڈی کے کام سے رزقِ حلال کماتے تھے، آپ کی قوم ڈھڈی راجپور ہے، 995ہجری بمطابق 1539 لاہور اندرون ٹیکسالی دروازہ پیدا ہوئے، تعلیم حفظِ قرآن کے لئے حضرت مولوی ابو بکر کے شاگرد بنے، شیخ بہاول
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere