خواجہ عثمان ہارونی کا تعارف
اصلی نام : عثمان ہرونی
وفات : سعودیہ عربیہ
آپ کا اسم گرامی عثمان اور لقب شیخ الاسلام ہے۔ آپ کا سلسلہ پدری حضرت علی مرتضیٰ سے جا ملتا ہے۔ خواجہ عثمان کی پیدائش 526ھ میں ہوئی، کچھ لوگوں نے 536ھ بھی بتایا ہے، خراسان کے قصبہ ہارون یا ہرون میں پیدا ہوئے اسی وجہ سے انہیں ہارونی کہا جاتا ہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے نیشاپور تشریف لے گئے۔ وہاں مشاہیر علما و فضلا کی سرپرستی میں علوم و فنون حاصل کئے۔ آپ کا خاندان چوں کہ عمدہ تہذیب و تمدن کا گہوارہ اور علم دوست تھا اور والد ماجد بھی جید عالم تھے، اس لئے شعور کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی علم کی طرف راغب ہو گئے اور والد ماجد کی بارگاہ میں رہ کر ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ قرآن شریف حفظ کیا پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے اس زمانے کے علمی و فنی مرکز نیشاپور کا رخ کیا اور وقت کے مشاہیر علما و فضلا سے اکتساب علم کر کے جملہ علوم مروّجہ ومتداولہ میں دسترس حاصل کی۔ جلد ہی آپ کاشمار وقت کے علما وفضلا میں ہونے لگا۔ ظاہری علوم کی تکمیل کے بعد علوم باطنیہ کی تحصیل کاعزم کیا۔ آپ کو بیعت و خلافت خواجہ محمد شریف زندنی سے تھی، اپنے پیرومرشد کی خدمت میں رہ کر سلوک کی منازل بھی طے کرنے لگے یہاں تک کہ آپ صاحب ریاضت و مجاہدہ ہوئے۔ آپ کے ملفوظات انیس الارواح کے نام سے مشہور ہے۔ شعرو سخن سے بھی آپ کو گہری دلچسپی تھی۔
نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار می رقصم
مگر نازم بایں ذوقے کہ پیشِ یار می رقصم
یہ آپ کامشہور زمانہ کلام ہے۔ آپ کا وصال 5 شوال المکرم 617ھ کو شہر مکہ میں ہوا اور تدفین جنت المعلیٰ کے قریب ہوئی۔