ملا عارفؔ خیرآبادی کا تعارف
آپ کا پورا نام نثار احمد فاروقی عرف ملا میاں ہے، آپ شاعری میں عارفؔ تخلص فرماتے تھے، آپ کا دادیہالی اور نانہالی تعلق خیرآباد کے فاروقی خاندان سے ہے، آپ مشیر احمد فاروقی کے صاحبزادے تھے، آپ کی ولادت 1909ء میں خیرآباد میں ہوئی، آپ نے ابتدائی تعلیم مدرسہ نیازیہ میں حاصل کیا، بہت کم وقت میں آپ نے عربی، فارسی اور اردو زبان میں عبور حاصل کر لیا، بچپن سے ہی آپ کا رجحان شاعری کی طرف تھا اور آپ اردو فارسی دونوں زبانوں پر شعر کہنے لگے تھے، شروع میں آپ نے نیرؔ خیرآبادی سے اصلاح لی اس کے بعد آپ نواب جعفر علی خاں اثرؔ لکھنوی جو سیتا پور میں بحیثیت ڈپٹی کمشنر تعینات تھے سے اصلاح لینے لگے، اثرؔ لکھنوی سے آپ کے تعلقات بہت گھریلو رہے اور آخر وقت تک قائم رہے، عارف خیرآبادی غزلیں بھی کہتے تھے مگر آپ کا زیادہ رجحان نعت گوئی کی طرف تھا، آپ کی نعتوں اور سلام و منقبت نے خیرآباد میں ایک اہم مقام اور اعلیٰ درجہ حاصل کیا تھا، آپ درگاہ مخدوم سعدالدین کی کمیٹی کے صدر بھی رہے، آپ کا انتقال 28؍فروری 1984ء میں ہوا اور احاطہ درگاہ بڑے مخدوم صاحب میں جانب مشرق مدفون ہوئے۔