مصطفیٰ خاں شیفتہ کا تعارف
نواب مصطفٰی خان شیفتہ کی پیدائش 27 دسمبر 1806ء کو دہلی میں ہوئی تھی۔ آپ کا پورا نام نواب محمد مصطفی خاں تھا۔ والد بزرگوار کا نام عظیم الدولہ، سرفراز الملک نواب مرتضیٰ خاں بہادر تھا ۔ اعلی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔ اردو میں شیفتہ اور فارسی میں حسرتی تخلص کیا کرتے۔ انہوں نے الطاف حسین حالی کو مرزا غالب سے متعارف کروایا تھا۔ دہلی میں ایک بہت بڑا کتب خانہ ان کی ملکیت تھی جسے 1857ء میں باغیوں نے لوٹا اور آگ لگا دی تھی۔ انگریزوں نے بغاوت کے شبہ میں سات سال قیدکی سزا سنائی تھی لیکن ہندوستان کے نامورعالم نواب صدیق حسن خان کی سفارش سے ان کا جُرم معاف ہو گیا اور پنشن مقرر ہوئی۔ میانجی مالا مال سے عربی و فارسی کی تعلیم حاصلل کی۔ مولانا حاجی محمد نور نقشبندی دہلوی سے علوم ظاہر و باطن حاصل کیا۔ فن حدیث و قرات بھی پڑھی اور اس فن میں یگانہ عصر ہوئے۔ 1255ھ میں حج بیت اللہ کو تشریف لے گئے۔ وہاں شیخ عبداللہ سراج حنفی سے صحاح ستہ پڑھی اور اجازت لی۔ شاہ غلام علی دہلوی، شیخ محمد عابد سندھی وغیرہ سے بھی روحانی فیضان حاصل کرتے رہے۔ شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کے نواسہ شاہ محمد اسحاق دہلوی سے بیعت ہوئے اور ان کے وصال کے بعد شاہ ابو سعید اور احمد سعید سجادہ نشینان خانقاہ شاہ غلام علی مجددی سے اکتساب طریقت کیا۔ آخر میں شاہ عبدالغنی دہلوی سے تجدید بیعت کی اور اجازت و خلافت سے نوازے گئے۔ 11 جولائی 1869ء کو دہلی میں وفات پاگئے اور خواجہ نظام الدین اولیا کے حلقہ میں دفن ہوئے۔