Sufinama
noImage

نکہت سہسوانی

1871 - 1952 | بھوپال, بھارت

سہسوان کے معروف ادیب، مضمون نگار اور شاعرِ مشاق

سہسوان کے معروف ادیب، مضمون نگار اور شاعرِ مشاق

نکہت سہسوانی کا تعارف

تخلص : 'نکہت'

اصلی نام : شاکر حسین

پیدائش : 01 Jun 1871 | رام پور, اتر پردیش

وفات : 01 Sep 1952 | سہسوان, اتر پردیش, بھارت

شاکر حسین نام او نکہت تخلص تھا۔ 29 جون 1871ء کو رام پور میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام منشی صابر حسین صبا سہسوانی تھا۔ تقریباً نو برس کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ رام پور سے ریاست بھوپال منتقل ہوئے۔ نکہت کی تعلیم کا آغاز رام ہور میں ہوا اور ابتدائی تعلیم بھی وہیں حاصل کی ۔ بھوپال میں انہیں نامور اور جید علما و فضلا سے کسب فیض کا موقع ملا ۔ انہوں نے مولانا عمر ولایتی، مولانا محمد بشیر محدث سہسوانی اور مولانا شیخ عرب جیسے اساتذہ سے استفادہ کا موقع ملا۔ ریاست بھوپال میں ملازم ہوئے۔ رام پور اور بھوپال میں نکہت کی زندگی اچھی گزری۔ تقریباً بیس برس بعد وہ سہسوان واپس لوٹے اور پھر پوری زندگی سہسوان میں ہی گزاری۔ نکہت کو شعر وادب کا ذوق وراثت میں ملا تھا۔ والد بزرگوار صبا سہسوانی اور عم گرامی تسلیم سہسوانی کےعلاوہ خاندان کے تقریباً تمام افراد اپنے اپنے زمانے کے اچھے شعرا میں شمار کئے جاتے تھے۔ اس شعر انگیز ماحول میں پرورش پاکر نکہت سہسوانی بھی شعر کہنے لگے۔ فارسی اشعارکی اصلاح اپنے چچا تسلیم سہسوانی اور اردو شاعری کی اصلاح جمیل سہسوانی سے لی۔ انہوں نےاپنے پیچھےغزلیات کے علاوہ حمد، نعت، منقبت، قصائد، تاریخی قطعات وغیرہ پر مشتمل بڑا شعری اثاثہ چھوڑا ہے۔ آخری عمر میں انہوں نےشعر گوئی تقریباً ترک کردیا تھا۔ کبھی کبھی فارسی یا اردو میں ایک آدھ غزل کہہ لیتے تھے۔ نکہت نثر بھی بہترین لکھا کرتے تھے۔ ادبی موضوعات پر ان کے لاتعداد مضامین اخبارات و رسائل میں چھپتے تھے۔ ایک مکمل تصنیف کتابی شکل میں خیرالکلام کے نام سے 1930ء میں شائع ہوئی تھی۔ تقریباً 81 برس کی عمر میں 23 ستمبر 1952ء کو وفات پاگئے اور سہسوان میں مدفون ہوئے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے