Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Zaheen Shah Taji's Photo'

ذہین شاہ تاجی

1902 - 1978 | کراچی, پاکستان

معروف صوفی شاعر اور بابا تاج الدین ناگوری کے خلیفہ یوسف شاہ تاجی کے مرید

معروف صوفی شاعر اور بابا تاج الدین ناگوری کے خلیفہ یوسف شاہ تاجی کے مرید

ذہین شاہ تاجی کا تعارف

تخلص : 'ذہین'

اصلی نام : محمد طاسین

پیدائش :جئے پور, راجستھان

وفات : 01 Jul 1978 | سندھ, پاکستان

ذہین شاہ تاجی کا اصل نام محمد طاسین ہے، 1902ء میں راجستھان کے دارالسطنت جئے پور کے شیخاوٹی کی ایک تحصیل جھنجھنوں میں پیدا ہوئے جہاں حضرت قمرالدین ابوالعلائی کا تاریخی اور قدیمی آستانہ ہے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر ہی اپنے والد سے حاصل کی، خوش خط نویسی کا بے حد شوق تھا لہذا اس میں مہارت حاصل کی، ان کا شعری فہم کافی پختہ تھا، ان کے والد قطعات انہیں سے لکھواتے تھے، بچپن ہی میں شعر موزوں کرنا شروع کر دیا تھا، ابتدا میں اپنے نام کو تخلص کے طور پر استعمال کرتے تھے، والد بزرگوار نے ان کی خداداد صلاحیت کو دیکھتے ہوئے فرمایاکہ ’’تم ذہین ہو اور تمہارا تخلص بھی ذہین ہے‘‘ ذہین شاہ تاجی کو جہاں علوم دینی پر عبور حاصل تھا ٹھیک اسی طرح علوم ادب پر بھی دسترس حاصل تھی، والد کے وصال کے بعد مولانا عبدالکریم جے پوری معروف بہ یوسف شاہ تاجی سے بیعت ہوئے جو حضرت سید تاج الدین چشتی ناگپوری کے مرید و خلیفہ تھے، ذہین شاہ تاجی جلد ہی خلافت اور سجادگی کے ذمہ داری بھی سنبھالنے لگے، سجادہ نشینی ان کو اپنے والد سے ملی جو سلسلۂ چشتیہ صابریہ کے علاوہ سلسلۂ قادریہ اور نقشبندیہ ابوالعلائیہ میں حضرت قمرالدین کے خلیفہ و مجاز تھے، ذہین شاہ تاجی کے مرشد بابا یوسف شاہ تاجی اپنے آخری ایام میں پاکستان جانا چاہتے تھے، انہوں نے اس کا ذکر ذہین شاہ تاجی سے کیا، ان کی اس خواہش کی تکمیل کے لئے انہوں نے پاکستان کا سفر 1948ء میں کیا، کراچی پہنچنے کے تیسرے دن یوسف شاہ تاجی وصال کر گئے اور ذہین شاہ تاجی نے پاکستان میں ہی سکونت اختیار کر لی اور 23 جولائی 1978ء کو ذہین بھی اس دارفانی کو الوداع کہہ گئے، شیخ محی الدین ابن عربی سے ذہین کو خاص انسیت اور لگاؤ تھا، انہوں نے ابن عربی کی کتاب "فصول الحکم" اور "فتوحات مکیہ" کا اردو میں ترجمہ کیا، اس کے علاوہ حسین بن منصور حلاج کی کتاب "کتاب الطواسین" کا بھی ترجمہ کیا، ان کی تصنیفات میں آیت جمال، لمحات جمال، جمال آیت، جمالستان، اجمال جمال، لمعات جمال وغیرہ کافی اہم ہیں، ان کی نثری تصانیف میں تاج الاولیا، اسلامی آئین، اسلام اور وہابیت وغیرہ کافی مشہور ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے