تپاں پھلواروی کا تعارف
تخلص : 'تپاں'
اصلی نام : نورالحق
پیدائش :پھلواری شریف, بہار
وفات : پھلواری شریف, بہار, بھارت
رشتہ داروں : فرد پھلواروی (مرید), پیر مجیب اللہ (مرشد), وحیدالحق ابدال (مرید), غلام نقشبند سجادؔ (مرشد)
حضرت شاہ نورالحق طپاں پھلواروی پیر مجیب اللہ قادری پھلواروی کے بڑے صاحبزادے شاہ عبدالحق کے فرزند اکبر اور خواجہ عمادالدین قلندر کے صاحبزادے شاہ غلام نقشبند سجاد پھلواروی کے داماد تھے۔ شاہ نورالحق طپاں پھلواروی جمادی الاول 1156ھ میں پھلواری شریف میں پیدا ہوئے۔ درسی کتابیں اپنے چچا ملا وحید الحق ابدال سے پڑھی۔ علوم ظاہری کی تکمیل کے بعد علوم روحانی کا شغف ہوا اور حلقہ ارادت میں داخل ہونے کی تڑپ نے بھی زور مارا۔ بالآخر آپ اپنے جدامجد حضرت پیر مجیب اللہ قادری کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ ریاضت و مجاہدہ میں مشغول کئے گئے۔ جب پیر مجیب اللہ نے اپنے مرید کو بامراد دیکھا تو اجازت و خلافت سے بھی نوازا۔ شاہ نورالحق طپاں، شاہ غلام نقشبند سجاد کے داماد اور سجادہ نشین تھے۔ آپ کو خواجہ عماد الدین قلندر اور پیر مجیب اللہ قادری دونوں کا فیضان خوب خوب پہونچا تھا۔ آپ نے بعض ناموافق حالات کے باعث پھلواری شریف سے منگل تالاب، پٹنہ سیٹی میں قیام کیا اور خانقاہ عمادیہ قلندیہ کا سلسلہ آباد کیا۔ بچپن سے شاعری کا ذوق تھا بلکہ فطری لگاؤ تھا۔ آپ طپاں تخلص فرماتے تھے۔ آپ نے کس کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کیا معلوم نہیں۔ فارسی اور اردو دونوں میں شعرکہتے تھے اور صاحب دیوان تھے۔ طپاں پھلواروی فطری اور صوفی شاعر تھے۔ ان کے فارسی اشعار سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا کلام تصوف کے حقائق و معارف سے پُر ہے۔ طپاں پھلواری شریف کے پُر گو شعرا میں امتیازی حیثیت کے حامل ہیں۔ طپاں عرفی اور جامی کے بڑے مداح تھے اور ان کے طرز کو اپنایا کرتے تھے۔ طپاں نے عرفی کے قصیدے کی پیروی بھی کی ہے۔ طپاں فطری طور پر دل بریاں اور طبع رواں کے حامل تھے اور اس پر تصوف اور طریقت نے مزید جلا پیدا کردی تھی۔ طپاں پھلواروی کا انتقال 4 شعبان المعظم 1233ھ کو ہوا اور حضرت لال میاں کی درگاہ پھلواری شریف میں مدفون ہوئے۔