ابو بکر واسطی چوتھی صدی کے وہ صاحبِ مرتاض بزرگ تھے جنہوں نے تصوف کی راہوں میں سچائی اور فقر کو اپنایا، ان کی زندگی کا مقصد صرف خدا کی رضا اور اس کی وحدت کا شعور تھا، جہاں ہر لمحہ ان کا دل صرف خدا کی یاد میں محو تھا۔
ابو بکر واسطی چوتھی صدی کے وہ صاحبِ مرتاض بزرگ تھے جنہوں نے تصوف کی راہوں میں سچائی اور فقر کو اپنایا، ان کی زندگی کا مقصد صرف خدا کی رضا اور اس کی وحدت کا شعور تھا، جہاں ہر لمحہ ان کا دل صرف خدا کی یاد میں محو تھا۔
جو حقِ حقیقی کا شناسا ہو جاتا ہے، وہ ماسویٰ خدا سے کلیتاً جدا ہو جاتا ہے، اس پر خاموشی طاری ہو جاتی ہے، اس کی انا مٹ جاتی ہے اور صفاتِ بشریہ فنا کے پردے میں چھپ جاتی ہیں۔
شیئر کیجیے
دنیا کو ترک کر دو، کیوں کہ وہ خدا کی نگاہ میں ایک ذرے کے برابر بھی وقعت نہیں رکھتی۔
شیئر کیجیے
ذکرِ الٰہی کا مطلب ہے غفلت کی وادی سے نکل کر مشاہدۂ حق کے میدان میں قدم رکھنا، خوف پر فتح پانا اور خدا کی شدید محبت میں ڈوب جانا۔
شیئر کیجیے
معرفت اس وقت تک کامل نہیں ہوتی جب تک بندے کے دل میں خدا سے خوشی یا اس کی حاجت باقی رہتی ہے۔
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.