Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Baba Farid's Photo'

بابا فرید

1173 - 1266 | کوٹھے وال, پاکستان

بارہویں صدی کے مبلغ اور صوفی بزرگ تھے، ان کو قرون وسطی کے سب سے ممتاز اور قابل احترام صوفیہ میں سے ایک کہا گیا ہے، ان کا مزار پاک پتن، پاکستان میں واقع ہے۔

بارہویں صدی کے مبلغ اور صوفی بزرگ تھے، ان کو قرون وسطی کے سب سے ممتاز اور قابل احترام صوفیہ میں سے ایک کہا گیا ہے، ان کا مزار پاک پتن، پاکستان میں واقع ہے۔

بابا فرید کے صوفی اقوال

36
Favorite

باعتبار

دنیا کی محبت ایک چھپی ہوئی بلا ہے جو خامشی سے دل کو ویران کر کے بندے کو رب سے بیگانہ کر دیتی ہے۔

ہر مقام پر موت کو یاد رکھ، کہ یہی غفلت کا علاج اور بیداری کا راز ہے۔

سکون چاہتا ہے؟ تو حسد چھوڑ دے، کہ حسد دل کا زہر ہے اور زہر میں آرام نہیں ہوتا۔

باطن سنوار، ظاہر خود نکھر جائے گا کہ خدا دل کو دیکھتا ہے، نہ کہ لباس کو۔

دشمن کی تلخی پر ضبط کر، کہ غصہ تیرا سکون چھین کر تجھے کمزور کر دیتا ہے اور صبر تیری ڈھال ہے جو تجھے شکست سے بچاتی ہے۔

اپنے نفس سے نکل جانا، رب تک پہنچنے کا راستہ ہے، جو خود سے بچ گیا وہ خدا سے جا ملا۔

نادان کو زندہ مت سمجھ، کہ جس دل میں معرفت کی روشنی نہ ہو، وہ جسم تو ہے مگر روح سے خالی ہے۔

مصیبت کو تحفہ سمجھ کر قبول کر۔

ذلت سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ کسی کے سامنے دستِ سوال نہ پھیلاؤ۔

صحت کو خدا کا انعام جانو، کہ جب تک جسم سالم ہو، روح کی پرواز ممکن ہے۔

جس کام میں دل کی ناپسندیدگی ہو، اسے فوراً ترک کر دو، کیوں کہ دل کی صاف گوئی میں ہی سچائی ہے۔

دوسروں کا بھلائی کرنا دراصل اپنی روح کو سکون دینا ہے، کیوں کہ جو تم دوسروں کے لیے کرتے ہو، وہ تمہارے اندر کی صفائی ہے۔

اگر عظمت کی آرزو ہے، تو وہ ان کے ساتھ رہ کر حاصل کر جو دنیا کی نظروں میں پست ہیں، کیوں کہ خدا کی نظر میں وہی بلند ہیں۔

وہ شخص بابرکت ہے جسے اپنی لغزشوں کا اتنا ادراک ہو کہ وہ دوسروں کی کمزوریوں کو ظاہر نہ کرے، کیوں کہ یہ انسانیت کی اصل ہے۔

ہنسی مزاق اور غصہ کو کمزوری کی علامت سمجھو، کیوں کہ اصل قوت سکون اور ضبط میں ہے۔

جھگڑے میں وہ حکمت نہیں جو صلح کی راہ چھوڑ دے کہ نرمی میں ہی انسانیت کی بلندیاں ہیں۔

انسان کو کام کرنا چاہیے اور لوگوں کی باتوں میں نہ کھو جانا چاہیے۔

وہ کام کرو جو تمہیں دنیا کی نہیں بلکہ آخرت کی زندگی عطا کرے۔

نفس کی خواہشات کو تسکین نہ دو، کیوں کہ یہ کبھی بھی سیراب نہیں ہوتا اور ہر نئی خواہش کے ساتھ اس کی طلب بڑھتی رہتی ہے۔

صوفیانہ سرود دلوں کو بیدار کرتا ہے اور دلوں میں عشق کی شعلہ کو پھونکتا ہے۔

اپنی کمزوریوں پر نظر رکھو، کیوں کہ جو خود کو پہچانتا ہے، وہ خدا کو زیادہ قریب پاتا ہے۔

جب خدا کی طرف سے کوئی آزمائش آئے، تو اسے قبول کرو، کیوں کہ وہ تمہیں اس کی قربت تک پہنچانے کا راستہ ہے۔

ہر دن نئی روحانی کامیابی کی آرزو رکھو۔

اعلیٰ مقام کے لیے خودی کو پست نہ کرو۔

دشمن سے مشورہ کر کے فتح پاؤ اور دوست کو اپنی مروت سے دل میں جگہ دو۔

عجب کا جواب عجب سے دو، تاکہ تکبر کی حقیقت سامنے آ سکے۔

اپنے دل کو شیطان کا کھلونا مت بناؤ۔

دشمن چاہے جتنا بھی مخلص ہو، خود کو اس سے محفوظ نہ سمجھو۔

نیک آدمی کے ساتھ فیاضی اختیار کرو، کہ اس کی دل آویزی میں برکت ہے۔

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے