جامی وارثی کا تعارف
تخلص : 'جامی'
اصلی نام : فرید الدین
پیدائش : 01 Feb 1919 | بھوج پور, بہار
رشتہ داروں : افقر موہانی (مرشد)
حکیم فریدالدین نام اور جامی تخلص ہے۔ آپ کی پیدائش 19 فروری 1919ء میں بھوج پور کے قصبہ جگدیش پور کے پٹھان ٹولی میں ہوئی۔ آپ کے والد حکیم عبدالمجید وارثی طبیب کے ساتھ ساتھ ادب نواز اور سماجی خدمت گزار تھے۔ جامی وارثی کم سنی ہی ذہین وفطین واقع ہوئے تھے، قدرت نے انہیں بے پناہ قوت گویائی سے بھی نوازا تھا۔ مدرسہ وحیدیہ، آرہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔ طبیہ کالج، پٹنہ میں داخلہ لیا اورپھر دہلی کے طبیہ کالج میں داخل ہوئے، 1941ء میں علم طب کی سند حاصل کرکے اپنے وطن جگدیش پور لوٹے اور مطب کا سلسلہ شروع کیا۔ شعر وسخن کا مشغلہ بھی دامن گیر رہا۔ جامی وارثی کو شاعری سے لگاؤ تھا۔ قیام دہلی کے دوران ہی سے انہیں اس کی طرف جھکاو ہوگیا تھا۔ افقر موہانی سے تلمذ حاصل تھا۔ جامی کی شاعری داخلی اور خارجی کیفیتوں کے اظہار کا ایک خوشنما آئینہ ہے۔ ان کے شعری سرمایہ میں کہیں عشق ومحبت کی داستان ہے تو کہیں محبت کی جھلکیاں۔ تقریباً 30 برسوں تک آل انڈیا ریڈیو اسٹیشن، پٹنہ سے قلمی طور پر منسلک رہے۔ حمد ونعت کے علاوہ غزل و منقبت بھی کہا کرتے اور مختلف رسائل و جرائد میں چھپا کرتے تھے۔ جامی کی شعر و نثری تصانیف میں زینت حیات بہت مشہور ہے۔ کلام ہندی میں، ارمغان سخن، مختصر واقعات کربلا، نعت رسول کا نادر تحفہ، صدری مجربات کا مجموعہ اہمیت کاحامل ہے۔