جنگلی شاہ وارثی کا تعارف
آپ کا اسم گرامی شیخ مدار بخش اور تخلص جنگلی تھا۔ جنگلی شاہ حاجی وارث علی شاہ کے حلقہ بگوش ایک جید احرام پوش فقیروں میں سے تھے۔ آپ کا تعلق ضلع سیتاپور اور خوشحال خاندان سے تھا مگر کم عمری ہی میں والد اور پھر والدہ کا انتقال ہوگیا اور چچا اور چچی نے جنگلی شاہ کی پرورش کی، وہ عربی و فارسی علوم کے ماہر تھے۔ ان کو جوگ ابھیاس کا بہت شوق تھا۔ زیارت حج کی سعادت سے بھی بہرہ یاب تھے۔ جب حاجی وارث علی کی صحبت میں بیٹھے تو حاجی وارث سے صحرا میں رہنے کا حکم ہوا۔ اسی نسبت سے جنگلی شاہ وارثی کے نام سے مشہور ہوئے۔ فتح پور کے پاس یہ جنگل ہے۔ حاجی وارث کی غلامی کے بعد تمام عمر یہیں گزار دی اور اسی جگہ مدفن بنا۔ آپ نے ایک مثنوی "گلزار وارث" کہی ہے۔ اس مثنوی میں اپنے پیر و مرشد کی مکمل زندگی کا نقشہ کھینچا ہے۔ وارث پاک نے سماعت فرما کر کہا "تم نے رازوں سے پردہ اٹھا دیا" اس مثنوی کےاندر غزلیں اور ہندی دوہے بھی درج ہیں۔