Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
noImage

مشرقی منیری

1866 - 1925 | منیر شریف, بھارت

منیر شریف کا ایک عظیم شاعر

منیر شریف کا ایک عظیم شاعر

مشرقی منیری کا تعارف

تخلص : 'مشرقی'

اصلی نام : احتشام الدین احمد

پیدائش :منیر شریف, بہار

وفات : منیر شریف, بہار, بھارت

آپ کا نام سید احتشام الدین احمد عرف حیدر اور تخلص محو، صافی، معنی اور مشرقی تھا۔ آپ کے والد ماجد کا نام شاہ خلیل الدین احمد جوش منیری تھا۔ آپ کا سلسلہ نسب پدری بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے واسطے سے حضرت عمر فاروق تک اور مادری نسب حضرت امام زین العابدین بن امام حسین تک پہونچتا ہے۔ آپ کی پیدائش 29 صفر روز منگل 1282ھ مطابق 1866ء منیر شریف میں ہوئی۔ مشرقی منیری نے ابتدائی تعلیم والد ماجد شاہ خلیل الدین احمد جوش منیری سے حاصل کی۔ بچپن ہی سے ذہین وزیرک تھے۔ مشرقی منیری اپنے والد جوش منیری کے ساتھ مونگیر میں رہے۔ انہی دنوں شاعری کا شوق پیدا ہوا۔ ابتدا میں محو پھر صافی بعد میں مشرقی تخلص اختیار کیا۔ بارہ سال کی عمر میں بقول مشرقی کہ ان کو وزن ردیف و قافیہ کی خبر بھی نہیں تھی۔ کبھی مشکل زمینوں میں بھی مشق سخن کرتے۔ رفتہ رفتہ اس طرز کو ترک کیا۔ اپنی ادبی صلاحیتوں کی وجہ سے ادبی حلقوں میں شہرت حاصل کی۔ والد کے قیام مونگیر کے زمانہ میں وہیں رہے۔ بعد میں صوفی منیری سے اصلاح لی۔ ان کی صحبت میں کلام اور صاف ہوتا گیا۔ ذہن رسا پایا تھا۔ شاعری ورثہ میں ملی تھی۔ فارسی، عربی میں فی البدیہہ اشعار کہتے تھے۔ مطب کے سلسلہ میں آرہ، کلکتہ، مظفر پور میں آپ کا قیام رہا۔ آخر میں گھر ہی پر گمنام بزمی پر عمل رہا۔ کہاجاتا ہے کہ آپ نے کلام کا پہلا مجموعہ جس میں چالیس ہزار اشعار تھے حضرت مخدوم شاہ دولت منیری کے تالاب میں ڈبو دیا۔ مشرقی منیری نے اردو اور فارسی دونوں زبان میں شاعری کی ہے۔ ان کے کلام ہفتہ وار الپنچ پٹنہ میں بھی شائع ہوتے تھے۔ مشرقی منیری نے بڑے بڑے مشاعرے میں بھی اپنی غزلیں سنائیں اور خوب داد و تحسین حاصل کیا۔ عظیم آباد، آرہ، بہار شریف وغیرہ کے مشاعروں میں بھی شرکت کیا کرتے تھے۔ مشرقی منیری جن کیفیات سے گذرے اور زندگی کے ساتھ ان کا جو انداز تھا وہ ان کلام سے ظاہر ہے۔ درد مند دل رکھتے تھے۔ خارجی اور داخلی خوبیوں سے واقف تھے۔آخر عمر میں ضیق النفس اور بواسیر کے مستقل مریض ہوئے۔ باوجود حکیم ہونے کے اپنے علاج سے بے اعتنائی برتی۔ جواں مرگ بیٹے کی رحلت کے بعد غم و الم میں مبتلا رہے۔ 9 شوال المکرم 1343ھ موافق 1925ء کو ان پر فالج کا حملہ ہوا اور دوسرے روز 10 شوال المکرم کو انتقال کرگئے۔ مشرقی منیری حضرت مخدوم شاہ دولت منیری کے احاطہ میں سپرد خاک کئے گئے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے