Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Nazeer Akbarabadi's Photo'

نظیر اکبرآبادی

1735 - 1830 | آگرہ, بھارت

ممتاز شاعر، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت اور تہواروں پر نظمیں لکھیں، ہولی، دیوالی اور دیگر موضوعات پر نظموں کے لئے مشہور

ممتاز شاعر، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت اور تہواروں پر نظمیں لکھیں، ہولی، دیوالی اور دیگر موضوعات پر نظموں کے لئے مشہور

نظیر اکبرآبادی کے اشعار

ادا سے ہاتھ اٹھنے میں گل راکھی جو ہلتے ہیں

کلیجے دیکھنے والوں کے کیا کیا آہ چھلتے ہیں

کہاں سے جوگی کی ادا اور کہاں عاشق کی پھبن

آتش غم سے جلا جب سے جلایا دل و جان

ہوس جو دل میں گزرے ہے کہوں کیا آہ میں تم کو

یہی آتا ہے جی میں بن کے بامہن آج تو یارو

کچھ بھیگی تالیں ہولی کی کجھ ناز ادا کے ڈھنگ بھرے

دل بھولے دیکھ بہاروں کو اور کانوں میں آہنگ بھرے

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے