صبیح عمادی کا تعارف
تخلص : 'صبیح'
اصلی نام : صبیح الحق
پیدائش : 01 Dec 1901 | پٹنہ, بہار
وفات : 01 Feb 1975 | پھلواری شریف, بہار, بھارت
رشتہ داروں : مصباح الحق عمادی (پوتا), فرید عمادی (بیٹا)
آپ 8 رمضان المبارک 1319ھ موافق 1901ء میں پیدا ہوئے۔ تاریخی نام چراغ عماد تھا۔ ابتدائی تعلیم اپنے جد امجد شاہ رشید الحق عمادی سے حاصل کی اور ان کے دست حق پرست پر 12 سال کی عمر میں بیعت کی۔ درسیات کی ابتدائی کتابیں اپنے والد شاہ حبیب الحق عمادی سے پڑھیں۔ چند سال مدرسہ شمس الہدیٰ پٹنہ میں زیر تعلیم رہے پھر مدرسہ الہیات کانپور چلے گئے۔ صبیح عمادی نےمولانا آزاد سبحانی کے زیر نگرانی تعلیم مکمل کی۔ علوم باطنی کی تکمیل اپنے والد کی سرپرستی میں کی۔ علوم ظاہری اور باطنی میں درجہ کمال کو پہنچے۔ عربی و فارسی کی بے پناہ صلاحیت کے علاوہ جفر، رمل اور علم تکسیر میں بھی طبعی ذہانت اور مطالعے سے آپ کو دسترس حاصل ہوئی۔ خطابت کی اعلیٰ صلاحیت تھی۔ تفسیر قرآن، درس حدیث، درس مثنوی اور فن خطابت میں آپ عظیم آباد میں ممتاز تھے۔ آپ نہایت منکسر المزاج تھے۔ مریدین و معتقدین بھی مختلف ممالک میں پائے جاتے تھے۔ شروع سے شعروسخن کی طرف مائل رہے اور تمنا عمادی سے اصلاح سخن لیتے رہے۔ صبیح حمد ونعت کے علاوہ غزلیں بھی کہا کرتے تھے۔ آپ کی مختلف غزلیں رسائل و اخبارات میں بھی چھپا کرتی تھیں۔ کلام کا انتخاب نقوش صبیح کے عنوان سے منصہ ظہور میں آچکا ہے۔ صبیح عمادی خانقاہ عمادیہ قلندریہ، منگل تالاب، پٹنہ سیٹی کے ممتاز اور متحرک سجادہ نشین تھے۔ ان کی ذات سے خانقاہ عمادیہ کو مزید شناخت ملی۔ صبیح عمادی کا انتقال 24 محرم الحرام 1395ھ مطابق 7 فروری 1975ء کو ہوا۔