شاہ بودہ کے قصے
سیکڑوں عطا کرے گا۔
ایک صاحب مسجد میں نماز ادا کرنے گئے واپس ہوئے تو دیکھا جوتا غائب، جہاں پر اتارا تھا وہاں پر نہیں دکھائی دیا، بہت تلاش کیا مگر نہیں ملا، چہرہ اداس ہوگیا، چند لمحوں کے بعد اول فول بکنے لگے، شاہ بودہ صاحب وہیں پر پر موجود تھے اور اس شخص کی پریشان حالی کا
خدا یاد آجائے گا۔
شاہ بودہ صاحب اپنا قلندرانہ عبا جس پر سیکڑوں پیوند لگائے جا چکے تھے، اسے پہنے ہوئے کسی کالج کی ادبی تقریب میں تشریف لے گئے، وہاں دلچسپ طلبا کا ہر طرف ہجوم تھا، آپ پر نظر پڑتے ہی ان میں سے ایک بول بیٹھا۔ ’’حضور ! گستاخی معاف، آپ کو دیکھ کر تو حضرت نوح
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere