Font by Mehr Nastaliq Web
Syedna Ameer Abulola's Photo'

سیدنا امیر ابوالعلا

1592 - 1651 | آگرہ, بھارت

گیارہویں صدی ہجری کے مقبول زمانہ بزرگ جن کی ولایت و کرامات اور خوارق و عادات سے ایک زمانہ روشن ہے، آپ سلسلہ ابوالعلائیہ کے بانی اور عہد شاہجہانی کے مشہور صوفی گذرے ہیں۔

گیارہویں صدی ہجری کے مقبول زمانہ بزرگ جن کی ولایت و کرامات اور خوارق و عادات سے ایک زمانہ روشن ہے، آپ سلسلہ ابوالعلائیہ کے بانی اور عہد شاہجہانی کے مشہور صوفی گذرے ہیں۔

سیدنا امیر ابوالعلا کے صوفی اقوال

انسان کو چاہیے کہ اپنی بہتری و بھلائی کو دوسرے کے مقابلے میں ترجیح نہ دے۔

قدرِ ولی کوئی نہیں جانتا، البتہ ولی اپنی قدر آپ ہی جانتا ہے۔

مشکلات کا حل تقویٰ ہے۔

صوفی وہ نہیں ہے جو چلہ کشی کرے، خلوت میں بیٹھ کر ریاضت و مشقت اختیار کرے بلکہ صوفی وہ ہے کہ خود باقی نہ رہے۔

زندگی کا مقصد عبادتِ الٰہی ہے، یہی دنیا کی کمائی ہے۔

اہلِ دنیا پست ہمت، بے عقل، نادان، انجان، زندگی ان کی زر و مال، تسبیح ان کی دولت، ثروت جاہ و جلال، دنیا مقامِ عبرت و ذلت، دنیا شیطان العن کی میراث و ملکیت قابلش نفرت، دنیا دار مکار، روپے پیسے کی ذکر و فکر میں مستغرق و غلطاں و پیچاں، فقرا دیدارِ الٰہی میں متجسس و پریشان۔

درویشی بادشاہی سے بدرجہا بہتر الاّ گرفتاری خلق مانع و مزاحم نہ ہو۔

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے