تحیر وارثی کا تعارف
سید عبدالعاد شاہ وارثی حاجی وارث علی شاہ کے مشہور احرام پوش فقیروں میں شمار کئے جاتے ہیں، آپ کا تخلص تحیر ہے۔ آپ تحیر شاہ وارثی کے نام سے مشہور ہیں۔ آپ کی پیدائش 1857ء میں شاہو بیگہ نام کے ایک مقام پر ہوئی تھی۔ ابتدائی نام مبارک حسین وارثی تھا۔ حاجی وارث علی نے آپ کا نام عبدالعاد شاہ رکھا۔ ابتدائی تعلیم نقشبندی بزرگ مولانا فخرالدین احمد ولی اور حکیم بادشاہ سے پائی۔ فارسی اور اردو کے علاوہ عربی زبان کا بھی علم حاصل کیا۔ تحیر شاہ وارثی عربی اور فارسی کے شاعر تھے۔ تصوف اور روحانیت پر کئی کتابیں انہوں نے لکھی ہیں۔ ان کی تصانیف سے حاجی وارث علی بہت خوش ہوا کرتے تھے۔ حاجی صاحب کی فرمائش پر انہوں نے مثنوی "ساقی نامہ" لکھی اور ازلی شاعر یعنی پیدائشی شاعر کا خطاب اپنے پیرومرشد سے حاصل کیا۔ تحیر شاہ وارثی کی اردو زبان میں دو کتابیں عین الیقین اور زمزمہ شائع ہو چکی ہیں۔ تحیر شاہ وارثی کی خاص زبان فارسی اور اردو تھی۔ انہوں نے زیادہ تر چیزیں فارسی زبان میں لکھی ہیں۔ تمام اصناف سخن میں طبع آزمائی کی ہے ۔