تلاش کا نتیجہ "shab-e-furqat"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
گھیسا صاحب
جگجیون صاحب
بیروصاحب
پلٹو صاحب
پیارے صاحب
گلال صاحب
دریا صاحب
1633 - 1780
مظفرالدین صاحبؔ
بھیکھا صاحب
حکیم شعیب پھلواروی
d.1955
حضرت حٰرت شاہ صاحب
داتا صاحب
1009 - 1072
ابوالقاسم سحاب
تلسی صاحب ہاتھرس والے
1767 - 1847
الّن صاحب اورسردار حسین سردار
ہو وصل کی شب یا شب فرقت نہیں جاتیجاتی نہیں بے تابئ الفت نہیں جاتی
شب فرقت بھی جگمگا اٹھیاشک غم ہیں کہ ماہ پارے ہیں
نیند آتی نہیں شب فرقتآشنا تک نہیں ہے خواب سے آنکھ
شب فرقت کہیں ہم داستان درد و غم کس سےنہ کوئی ہم نوا اپنا نہ کوئی رازداں اپنا
شب فرقت کی تاریکی میں شامل ہے غبار اپنااسی صحرا میں کھویا عشق نے عہد بہار اپنا
शब-ए-फ़ुर्क़तشب فرقت
night of separation
बिरह यामिनी
دیوان جان صاحب
میر یار علی جان
شاعری
ولڈو صاحب
اوم پرکاش نامی
1966طنز و مزاح
دیوان غالب صاحب
شاہ فیاض عالم ولی اللہی چشتی نظامی
1954
بیاض رحیم صاحب
شیخ رحیم بخش
Dariya Sahab
نامعلوم مصنف
سوانح حیات
سنت صاحب
یوگیشور
تلسی صاحب
1990سوانح حیات
کبیر صاحب کی شبداولی
کبیر
1951شاعری
1913سوانح حیات
1947
Kabir sahib ki shabdawali
1918شاعری
1956شاعری
صاحب جلال شاہ
عبدالقادر بسمل
1918سوانح حیات
تذکرہ حضرت سید صاحب بانسوی
محمد رضا انصاری
1986تصوف
سوانح مکمل مخدوم شعیب و تذکرۃ الاعراس
حافظ وزیر علی عرف حافظ وزیرالدین احمد
2003
وصل کی رات عدو کی شب فرقت میریہائے وہ غیر کی تقدیر یہ قسمت میری
شب فرقت میں راہوں کو وہ تکناحیات و موت کا اک سلسلہ ہے
گر نہ اندوہ شب فرقت بیاں ہو جائے گابے تکلف داغ مہ مہر دہاں ہو جائے گا
شب فرقت ہے میں ہوں اور میری چشم گریاں ہےتلاطم خیز غم میں جوش پر اشکوں کا طوفاں ہے
تڑپنا تلملانا لوٹنا سر پیٹنا روناشب فرقت اکیلی جان پر سو آفت آتی ہے
شب فرقت کی بیداری جو آگے تھی سو اب بھی ہےیہ شب عشاق پر بھاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے
اے شب فرقت نہ آئی تجھ کو شرمغیر کے گھر جا کے منہ کالا کیا
شب فرقت میں یاد اس بے خبر کی بار بار آئیبھلانا ہم نے بھی چاہا مگر بے اختیار آئی
غم فرقت ہے کھانے کو شب غم ہے تڑپنے کوملا ہے ہم کو وہ جینا کہ مرنا اس کو کہتے ہیں
شب فرقت کٹے کیسے سحر ہوکرم کی یا محمدؐ اک نظر ہو
اے دل زار اتنا نہ بے چپن ہو میں نے مانا کہ فرقت گوارہ نہیںقصد منزل تو کر سوئے بطحا تو چل دیس کوئی مدینے سے پیارا نہیں
ہوئے دوست دشمن میرے اے جاں تیری فرقت میںمثل سچ ہے نہیں اپنا کوئی ہوتا مصیبت میں
اے عشقؔ شب و روز جو حیراں ہے توکس چیز کے واسطے پریشاں ہے تو
فرقت میں ترے غم و الم نےتنہا مجھے پا کے مار ڈالا
فرقت کا غم ہے مائل اظہار یا نبیلب پر ہے آہ چشم ہے خوں بار یا نبی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books