تلاش کا نتیجہ "शहर-ए-मीर"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
شہر فصل گل سے چل کر پتھروں کے درمیاںزندگی آ جا کبھی ہم بے گھروں کے درمیاں
تن میں یار دا شہر بنایا دل وچ خاص محلہ ہوآن الف دل وسوں کیتی ہوئی خوب تسلا ہو
شہر کے دکاندارو کاروبار الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے تم نہ جان پاؤ گےدل کے دام کتنے ہیں خواب کتنے مہنگے ہیں اور نقد جاں کیا ہے تم نہ جان پاؤ گے
گلیم بخت سیہ سایہ دار رکھتے ہیںیہی بساط میں ہم خاکسار رکھتے ہیں
روبرو ہے شہر درسن بے نقابدیک ناسک بولتے ہیں در حجاب
اہل فنا کو نام سے ہستی کے ننگ ہےلوح مزار بھی مری چھاتی پہ سنگ ہے
مانع نہیں ہم وہ بت خود کام کہیں ہوپر اس دل بیتاب کو آرام کہیں ہو
فقیرانہ آئے صدا کر چلےمیاں خوش رہو ہم دعا کر چلے
اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھہم تک نہیں پہنچتی گل کی خبر عطر کچھ
تند مے اور ایسے کمسن کے لیےساقیا ہلکی سی لا ان کے لیے
تھا مستعار حسن سے اس کے جو نور تھاخورشید میں بھی اس ہی کا ذرہ ظہور تھا
مر رہتے جو گل بن تو سارا یہ خلل جاتانکلا ہی نہ جی ورنہ کانٹا سا نکل جاتا
مژگان تر ہوں یا رگ تاک بریدہ ہوںجو کچھ کہ ہوں سو ہوں غرض آفت رسیدہ ہوں
کعبہ میں کیا ہے اور شوالے میں کیا نہیںپر چشم حق شناس تجھے واعظا نہیں
سجدہ میرا وہاں ادا نہ ہواجس جگہ تیرا نقش پا نہ ہوا
گر دیکھیے تو مظہر آثار بقا ہوںاور سمجھئے جوں عکس مجھے محو فنا ہوں
پہلو میں دل تپاں نہیں ہےہر چند کہ یاں ہے یاں نہیں ہے
نظر وہ ہوکے ترا حسن روبرو آئےجدھر بھی دیکھو نظر صرف تو ہی تو آئے
اگر یوں ہی یہ دل ستاتا رہے گاتو اک دن مرا جی ہی جاتا رہے گا
ہم نے کس رات نالہ سر نہ کیاپر اسے آہ کچھ اثر نہ کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books