آشنا پھلواروی کا تعارف
تخلص : 'آشنا'
اصلی نام : ابو تراب
پیدائش :پھلواری شریف, بہار
وفات : پھلواری شریف, بہار, بھارت
رشتہ داروں : احمدی پھلواروی (مرشد)
آپ کا نام ابو تراب اور تخلص آشنا ہے۔ آپ حضرت پیر مجیب اللہ قادری پھلواروی کے صاحبزادے شاہ منت اللہ قادری کے بیٹے تھے۔ آپ کی پیدائش 1192ھ میں اپنے وطن مالوف پھلواری شریف میں ہوئی۔ آپ نے علوم ظاہری کی تعلیم اپنے خاندان کے ایک با عظمت صوفی مولانا احمدی سے حاصل کی اور علوم باطنی کی تکمیل شاہ نعمت اللہ قادری پھلواروی سے ہوئی۔ 1216ھ میں آپ سے مرید بھی ہوۓ۔ آپ نے علم فقہ میں بھی چند رسائل لکھے ہیں جو مخطوطہ کی شکل میں کتب خانہ خانقاہ مجیبیہ، پھلواری شریف کی زینت ہے۔ 1270ھ میں آپ کا وصال ہوا اور اپنے خاندانی قبرستان میں دفن ہوئے۔ آشنا پھلواروی اردو اور فارسی دونوں کے قادر الکلام شاعر تھے ۔ تصوف میں آپ کو کامل دستگاہ حاصل تھی ۔ یہ رنگ آپ کی شاعری پر بھی غالب تھا۔ اسی لئے آپ صوفی شاعر کی حیثیت سے مشہور ہوئے۔ آشنا پھلواروی کی ایک غزل بہت مشہور ہے جس میں رنگ تغزل بھی ہے اور آہنگ تصوف بھی۔ ملاحظہ کیجئے سر ہے اپنا اور تیغ یار، ہونی ہو سو ہو جاں رہے یا جاۓ، اب کی بار ہونی ہو سو ہو