Sufinama
Daya Bai's Photo'

دَیا بائی

دہرا, بھارت

دَیا بائی کے دوہے

2
Favorite

باعتبار

گردھر گوبند گوپدھر گروڑدھوج گوپال

گوبر دھن شری گدادھر گج تارن گرہ سال

بندو شری سکدیو جی سب بدھی کرو سہاے

ہرو سکل جگ آپدا پریم سدھا رس پیاے

دیاؔ پریم انمت جے تن کی تنی سدھی ناہں

جھکے رہیں ہری رس چھکے تھکے نیم برت ناہں

تات مات تمہرے گیے تم بھی بھیے تیار

آج کالہ میں تم چلو دیاؔ ہوہو ہسیار

نہکلنک نرسگھ جو نرنجن الکھ ابھیو

نراکار نربھیہ مگن نارائن نت دیو

دیہہ دھروں سنسار میں تیرو کہی سب کوے

ہانسی ہوئے تو تورہی میری کچھو نہ ہوئے

لاکھ چوک ست سے پرئے سو کچھو تجی نہی دیہہ

پوش چچک لے گود میں دن دن دونوں نیہ

بھوجل ندی بھیاونی کس بدھی اتروں پار

صاحب میری ارج ہے سنئے بارمبار

دیاؔ ناؤ ہری نام کی ست گرو کھیونہار

سادھو جن کے سنگ ملی ترت نہ لاگے بار

پوجا ارچن بندگی نہں سومرن نہں دھیان

پربھو جی اب راکھے بنے برد بانے کی کان

کب کو ٹیرت دین بھو سنو نہ ناتھ پکار

کی سرون اونچو سنو کی برد دیو بسار

نہں سنجم نہں سادھنا نہں تیرتھ برت دان

مات بھروسے رہت ہے جیوں بالک نادان

ٹھگ پاپی کپٹی کٹل یہ لچھن موہیں ماہں

جیوسو تیسو تیر ہی ارو کاہو کو ناہں

ہاتھی بوڑو سونڈ لوں جب ہیں کری پکار

گراہتیں آن چھڑائیا لگی نہ رنچک بار

بیر بیر چوکت گیوں دیجئے گسا بسار

مہربان ہوئ راورے میری اور نہار

ہوں اناتھ توہں بنیہ کری بھیے سوں کروں پکار

دیا داسؔ تن ہرے پربھو اب کے پار اتار

کس بدھی ریجھت ہو پربھو کا کہی ٹیروں ناتھ

لہر مہر جب ہیں کرو تب ہیں ہوؤں سناتھ

جیسے سورج کے ادے سکل تمر نس جائے

مہر تمہاری حے پربھو کیوں اگیان رہائے

کرم روپ دریاؤ سے لیجئے موہیں بچاے

چرن کمل تر راکھیے مہر جہاج چڑھائے

ونیہ ملکہ - بھیموچن ارو سربمئے بیاپک اچل اکھنڈ

دیا سندھو بھگوان جو تاکئے سیو برہمنڈ

بھائی بندھو کٹمب سب بھیے اکٹھے آئے

دنا پانچ کو کھیل ہے دیاؔ کال گرسئی جائے

دیا دین پر کرت ہو سو کمی لیکھی جاہی

بید برد بولت پھرئے تین لوک کے ماہں

ٹیر سنی پرہلاد کی نرسنہہ ہو بنی آئے

ہرناکس کو ماری کئے جن کو لین بچاے

جو نہں ادھم ادھارنو تو نہں گہتے پھینٹ

برد کی پیج سمہاری لو سکل چوک کو میٹ

جو میرے کرمن لکھو تو نہی ہوت ابار

دیا داسؔ پر دیا کری دیجئے چوک بسار

جگت سنیہی جیو ہے رام سنیہی سادھ

تن من دھن تجی ہری بھجیں جن کا متا اگادھ

سکل میگھ لے اندر جب برج پے برسو آئے

گوبر دھن نکھ پے دھرو سب برج لیو بچاے

جیسو موتی اوس کا تیسو یہ سنسار

بنسی جاے چھن ایک میں دیاؔ پربھو ار دھار

پیرت تھاکو حے پربھو سوجھت وار نہ پار

مہر موج جب ہیں کرو تب پااؤں دربار

کچھو دوش تمہرو نہیں ہمری ہے تکسیر

بیچہں بیچ ببس بھیو پانچ پچیس کے بھیر

اننت بھانو تمہری مہر کرپا کرو جب ہوئے

دیا داسؔ سوجھئے اگم دبیہ درشٹی تن ہوئے

اور نظر آوے نہیں رنک راؤ کا ساہ

چرہٹا کے پنکھ جیوں تھو تھو کام دیکھاہ

چرنداس گرو دیو نے کینہی کرپا اپار

دیاؔ کنور پر دیا کری دیو گیان نج سار

ہوں گریب سن گوبندا تہی گریب نواج

دیا داسؔ آدھین کے سدا سدھارن کاج

جیتے کرم ہیں پاپ کے موسے بچے نہ ایک

میری اور لکھو کہا برد بانو تن دیکھ

لوہا پارس کے نکٹ کنچن ہی سو ہوئے

جتنا چاہئے لیے کریے لوہا کہے نہ کوے

دکھ تجی سکھ کی چاہ نہں نہں بیکنٹھ بیوان

چرن کمل چت چہت ہوں موہں تمہاری آن

اسو گج ارو کنچن دیاؔ جورے لاکھ کرور

ہاتھ جھاڑ ریتے گیے بھیو کال کو جور

سیام گھٹا گھن دیکھی کئے بولت گہہ گہہ مور

برج باسی تمی جی اٹھیں چتوت ہری کی اور

چت چاترک رٹنا لگی سوانتی بوند کی آس

دیا سدھ بھگوان جو پوجاویے اب کی آس

دیاکنورؔ یا جکت میں نہیں آپنو کوے

سوارتھ بندھی جیو ہے رام نام چت جوے

سیس نوے تو تمہں کوں تمہں سوں بھاکھوں دین

جو جھگروں تو تمہں سوں تم چرنن آدھین

تم ٹھاکر تریلوک پتی یہ ٹھگ بس کری دیہو

دیا داسؔ آدھین کی یہ بنتی سنی لیہ

چھانڑو بشیے بکار کوں رام نام چت لاو

دیاکنورؔ یا جگت میں ایسو کال بتاو

کاہو بل اپ دیہہ کو کاہو راجہی مان

موہں بھروسو تیرہی دین بندھو بھگوان

دھوپ ہرے چھایا کریے بھوجن کو پھل دیت

سرنائے کی کرت ہے سب کاہو پر ہیت

کلپ برچھ کے نکٹ ہیں سکل کلپنا جاے

دیا داسؔ تاتیں لئی سرن تیہاری آے

دیاؔ سپن سنسار میں نا پچی مریے بیر

بہتک دن بیتے برتھا بہ بھجیے رگھوبیر

سیتاپتی سمرتھ جو صاحب سالگرام

سیس سائں سہجہی سبل سندھ متھن شری شیام

راون کنمبھ کرن گیے درجودھن بلونت

مار لیے سب کال نے ایسے دیاؔ کہنت

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے