Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Daya Bai's Photo'

دَیا بائی

دہرا, بھارت

دَیا بائی کے دوہے

3
Favorite

باعتبار

بندو شری سکدیو جی سب بدھی کرو سہاے

ہرو سکل جگ آپدا پریم سدھا رس پیاے

دیا دان ارو دینتا دینا ناتھ دیال

ہردے سیتل درشٹی سم نرکھت کریں نہال

گردھر گوبند گوپدھر گروڑدھوج گوپال

گوبر دھن شری گدادھر گج تارن گرہ سال

چت چاترک رٹنا لگی سوانتی بوند کی آس

دیا سدھ بھگوان جو پوجاویے اب کی آس

دیاکنورؔ یا جکت میں نہیں آپنو کوے

سوارتھ بندھی جیو ہے رام نام چت جوے

سیس نوے تو تمہں کوں تمہں سوں بھاکھوں دین

جو جھگروں تو تمہں سوں تم چرنن آدھین

تم ٹھاکر تریلوک پتی یہ ٹھگ بس کری دیہو

دیا داسؔ آدھین کی یہ بنتی سنی لیہ

چھانڑو بشیے بکار کوں رام نام چت لاو

دیاکنورؔ یا جگت میں ایسو کال بتاو

کاہو بل اپ دیہہ کو کاہو راجہی مان

موہں بھروسو تیرہی دین بندھو بھگوان

دھوپ ہرے چھایا کریے بھوجن کو پھل دیت

سرنائے کی کرت ہے سب کاہو پر ہیت

کلپ برچھ کے نکٹ ہیں سکل کلپنا جاے

دیا داسؔ تاتیں لئی سرن تیہاری آے

دیاؔ سپن سنسار میں نا پچی مریے بیر

بہتک دن بیتے برتھا بہ بھجیے رگھوبیر

سیتاپتی سمرتھ جو صاحب سالگرام

سیس سائں سہجہی سبل سندھ متھن شری شیام

راون کنمبھ کرن گیے درجودھن بلونت

مار لیے سب کال نے ایسے دیاؔ کہنت

اجر امر ابگت امت انبھیے الکھ ابھیو

ابناسی آنندمیے ابھے سو آنند دیو

تین لوک نو کھنڈ کے لئے جیو سب ہیر

دیاؔ کال پرچنڈ ہے مارئے سب کوں گھیر

برہم بسمبھر باسودیو بسوروپ بلبیر

بیاس بودھ بادھاہرن بیاپک سکل سریر

نر دیہی دینہیں جبے کینہو کوٹی کرار

بھکتی قبولی آدی میں جب میں بھیو لبار

بڑے بڑے پاپی ادھم تارت لگی نہ بار

پونجی لگے کچھو نند کی حے پربھو ہمری بار

تیری دس آسا لگی بھرمت پھروں سب دیپ

سوانتی ملے سناتھ ہو جیسے چاترک سیپ

ہوں پانور تم ہو پربھو ادھم ادھارن ایس

دیا داسؔ پر دیا ہو دیا سندھو جگدیس

چکئی کل میں ہوت ہے بھان ادے آنند

دیا داسؔ کے درگن تیں پل نہ ٹرو برج چند

کائر کنپئے دیکھ کری سادھو کو سنگرام

سیس اتاریئے بھئں دھرئے جب پاوئے نج ٹھام

تن مد دھن مد راج مد انت کال مٹ جاے

جن کے مد تیرو پربھو تیہں جم کال ڈیراے

اسنکھ جیو تری تری گیے لے لے تمہرو نام

اب کی بیری باپ جی پرو مگدھ سے کام

ایسر ایس اگوچرا انترجامی ناتھ

ٹھاکر شری ہری دوارکا داسن کرن سناتھ

ادھم ادھارن برد سن نڈر رہیوں من مانہں

برد بانو کی ہار دیو کی تارو گہی بانہں

سدن کسائی دیکھی کے کو نہں دیت بڑائ

بڑے برچھ کی چھانہ میں کو نہی بلمت آیٔ

چوراسی چرکھان کو دکھ سہو نہی جاے

دیا داسؔ تاتیں لئی سرن تیہاری آئے

کام کرودھ مد لوبھ نہں کھٹ بکار کری ہین

پنتھ کوپنتھ نہ جانہیں برہم بھاؤ رس لین

نرپچھی کے پچھ تم نرادھار کے دھار

میرے تم ہیں ناتھ اک جیون پران ادھار

ہو اناتھ کے ناتھ تم نیک نہارو موہی

دیا داسؔ تن ہے پربھو لہر مہر کی ہو ہی

رام رمییا رماپتی رام چندر رگھوبیر

راگھو رگھبر راگھوا، رادھا رمن اہیر

پاربرہم پر ماتما پرشوتم پرم ہنس

پدم نام پیتامبر پرمیسر پرسنس

دین بندھو دیال جو دیناناتھ دنیس

دیون دیو دمودرا دسمکھ بدھ اودھیس

مقصودن موہن مدن مادھو مچھ مرار

مدہاری شری مکٹ گھر مدھپر مل پچھار

بدریپتی بیادھا ہرن بنسی دھر رنچھور

پرس رام باراہ بپو پاون بندی چھور

سنت دینتا داس کی بلم کہوں نہں کین

دیا داسؔ من کامنا من بھائی کر دین

ابیناسی چیتن پرش جگ کھیل جنجال

ہری چتون میں من مگن سکھ پایو تتکال

جو جاکی تاکئے سرن تاکو تاہی کھبھار

تم سب جانت ناتھ جو کہا کہوں بستار

تین لوک میں ہے پربھو تم ہیں کرو سو ہوئے

سر نر منی گندھرب جے میٹی سکیں نہی کوے

اردھ اردھ مدھی سرتی دھری جپے جو اجپا جاپ

دیاؔ لہے نج دھام کوں چھٹے سکل سنتاپ

دیاکنورؔ یا جکت میں نہیں رہیو تھر کوے

جیوسو باس سرانیں کو تیسو یہ جگ ہوئے

سادھ سادھ سب کواو کہے درلبھ سادھو سیو

جب سنگتی ہیوئے سادھ کی تب پاوئے سب بھیو

اینچا کھینچی کرت ہیں اپنی اپنی اور

اب کی بیر ابار لو تربھون بندی چھور

تمہیں سوں ٹیکا لگو جیسے چندر چکور

اب کاسوں جھانکھا کروں موہن نند کسور

ملیاگر کے نکٹ ہیں سب چندن ہو جات

چھوٹے کرم کباسنا مہا سگندھ مہکات

برجیئے تنکا کرت ہو تنکئے برج بناے

مہر تمہاری ہے پربھو ساگر گری اترائے

کرم پھانس چھوٹے نہیں تھکت بھیو بل مور

اب کی بیر اباری لو ٹھاکر بندی چھور

دیاؔ پریم انمت جے تن کی تنی سدھی ناہں

جھکے رہیں ہری رس چھکے تھکے نیم برت ناہں

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے