فداؔ وارثی کے اشعار
فلک خود پیر ہے گردش ستائے آپ ہی اس کو
اسی سے آہ کو شکوہ ہے اپنی نارسائی کا
خدا سمجھے تجھے ناصح ملامت پر ملامت کی
کیا آخر کو تو نے فاش پردہ پارسائی کا
مزہ میں دم بھرا وارث کی سچی آشنائی کا
یہ کیا معلوم تھا ہم کو کہ غم ہوگا جدائی کا
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere