Sufinama
Irfan Islampuri's Photo'

عرفان اسلام پوری

1874 - 1953 | اسلام پور, بھارت

صوفی منیری کے شاگرد عزیز

صوفی منیری کے شاگرد عزیز

عرفان اسلام پوری کا تعارف

تخلص : 'عرفان'

اصلی نام : اکرام الدین احمد

پیدائش :اسلام پور, بہار

وفات : اسلام پور, بہار, بھارت

رشتہ داروں : داغ دہلوی (مرشد), صوفی منیری (مرشد)

عرفان اسلام پوری کی پیدائش 1291ھ موافق 1874ء میں اسلام پور ہی میں ہوئی۔ آپ کا نام اکرام الدین احمد اور تخلص عرفان ہے۔ آپ حضرت مخدوم جہاں شیخ شرف الدین احمد یحییٰ منیری کے عم زاد اور مرید و خلیفہ حضرت شیخ شعیب فردوسی شیخ پوروی کی اولاد میں سے ہیں۔ آپ کے والد ماجد کانام شاہ معین الدین احمد ہے جن کا آبائی وطن شیخ پورہ ضلع نالندہ ہے۔ عرفان اسلام پوری اسلام پور کے رئیس چودھری ظہورالحق صاحب کے نواسے تھے ۔ اسی وجہ سے آپ کے والد نے اسلام پور میں مستقل سکونت اختیار کی۔ آپ کے نانا چودھری ظہورالحق صاحب نے آپ کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی اور حکیم مولانا سید محمد رفیق شہباز پوری سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔ سید سلیمان ندوی کے والد حکیم سید ابوالحسن ابوالعلائی سے بھی اکتساب فیض کیا۔ عرفان کو شاعری کا شوق تھا لیکن طبیعت میں علو ہمتی بھی تھی اس لئے آپ نے اصلاح سخن مرزا غالب کے شاگرد صوفی منیری سے لی اور باضابطہ فن شاعری میں اکتساب فیض کرتے رہے۔ آپ کے معاصرین میں زیادہ تر داغ دہلوی کے شاگرد تھے، اس لئے آپ کو داغ کا رنگ پسند آیا اور زبان میں داغ کے رنگ کی پیروی کی۔ اپنے استاد صوفی منیری سے بڑی عقیدت تھی ۔ صوفی منیری کے بڑے صاحبزادے شاہ عبدالقادر اسلام پوری سے بیعت ہوئے۔ اس کے بعد سے تصوف کا رنگ آپ پر غالب آگیا۔ آپ کی شاعری میں غزل کی چاشنی، زبان کی دل آویزی اور تصوف کی دل گداختگی اور زنگاری بدرجہ اتم موجود ہے۔ وحدت الوجود اور وحدت الشہود جو تصوف کا اہم ترین مسئلہ ہے وہ عرفان اسلام پوری کے اشعار میں ملتا ہے۔ عرفان کا وصال 1373ھ مطابق 1953ء میں اسلام پور ضلع نالندہ میں ہوا اور اپنے پیر و مرشد کے آستانے میں مدفون ہوئے۔ آپ کے شاگردوں میں نیر اسلام پوری اور رخشاں ابدالی اسلام پور کے معروف شعرا میں گزرے ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے