کیفی وارثی کا تعارف
محمد منصورعالم نام اور کیفی تخلص تھا۔ 31 اکتوبر 1923ء میں بکسر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی اور ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرکے پٹنہ چلے گئے اور ہومیو پیتھک کالج، پٹنہ سے ایچ ایم بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور پھر بکسر چلے آئے۔ گھر پر ہی پریکٹس کرتے رہے۔ کیفی وارثی نے ہومیوپیتھک کے طریقہ علاج اور دواؤں پر کئی کتابیں لکھی ہیں۔ 1993ء میں بکسر میں ہی انتقال کیا اور وہیں دفن بھی ہوئے۔ کیفی کا جگدیش پور سے کافی گہرا لگاؤ تھا۔ جگدیش پور کے ایک معروف شاعر محمد موسیٰ کلیم وارثی سے دوستی تھی۔ جس کی وجہ سے ان کا قیام بھی جگدیش پور میں ہی رہتاتھا۔ کلیم وارثی کی صحبت نے کیفی کو شاعری طرف مائل کیا۔ یہ شوق تو کیفی کا پُرانا تھا مگر اس میں جلا کلیم وارثی نے ڈالی اور اس کے بعد جگدیش پور اور آرہ کی ادبی محافل میں شرکت کرنے لگے ۔کیفی مشاعروں میں بھی شرکت بھی کرتے تھے۔