تمام
غزل34
تعارف
کلام7
فارسی کلام1
راگ آدھارت پد92
بھجن4
صوفی اقوال11
نعت و منقبت13
قطعہ2
گاگر15
بسنت14
ساون10
ہولی45
مخدوم خادم صفی کے صوفی اقوال

مرید وہی ہے جس میں مرشد کی بو آتی ہو، شاخ میں جب تک قلم نہیں لگتی اس میں لذیذ پھل نہیں آتا۔

لوگ اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم شیخ زادے اور پیر زادے ہیں! در اصل یہی چیز راستے کی رکاوٹ ہوتی ہے۔

لوگ جو ہمارے پاس آتے ہیں نرمی اور مدارات کی وجہ سے آتے ہیں، اگر ایک دن بھی ان کی طرف نظرِ التفات نہ کروں تو کوئی نہ آئے۔


کوئی شخص اگر آسمان میں اڑے اور ذرہ برابر شریعت کی خلاف ورزی کرے تو وہ قابلِ اعتبار نہیں، اس کے کشف و کرامت پر فریفتہ نہیں ہونا چاہیے۔


وجد میں آدمی بے ہوش نہیں ہوتا بلکہ بے خود ہو جاتا ہے، اگر بیہوش ہوگیا تو لطف جاتا رہا۔


ڈھولک کی تھاپ سماع کے وقت دل پر پڑتی ہے اور وہ ایک دھوکتی ہے جو دل کی آگ کو بھڑکا دیتی ہے۔

مرید اگر ظاہری شکل و صورت بھی اپنے پیر کی طرح نہ کر سکا تو اس سے آگے اور کیا ہوسکتا ہے۔

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere