محسن کاکوروی کا تعارف
نام مولوی محمد محسن اور تخلص محسن تھا۔ آپ 1242ھ موافق 1826ء میں قصبہ کاکوری مضافات لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ اپنے دادا کے دامن تربیت میں پرورش پائی۔ ان کے انتقال کے بعد اپنے والد اور مولوی عبدالرحیم سے تحصیل علم کیا۔ مولوی ہادی علی اشک سے مشق سخن کیا۔ محسن کاکوروی نے چند روز عہدہ نظامت پر کام کیا اور وہیں سے وکالت پائی کورٹ کا امتحان پاس کیا۔ اس زمانے میں صدر دیوانی عدالت آگرہ میں تھی۔ 1857ء تک آگرہ میں رہے بعد ازاں مین پوری میں وکالت کرتے رہے۔ شعروسخن کا شوق انھیں لڑکپن سے تھا۔ ابتدا میں کچھ غزلیں کہیں۔ اس کے بعد محض نعت میں طبع آزمائی کرتے رہے۔ محسن کاکوروی کا کلیات ان کے بڑے صاحبزادے مولوی نورالحسن نے شائع کیا ہے۔۔ سب سے پہلے اس میں ایک نعتیہ قصیدہ "گلدستہ کلام رحمت" اور اس کے بعد "سراپا رسول اکرم" ہے۔ ان کا وہ مشہور نعتیہ قصیدہ (سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل) بھی کلیات میں ہے جس نے تمام اہل علم ودانش سے خراج تحسین وصول کیا ہے۔ کلیات میں ان کی مشہور مثنوی ’’چراغ کعبہ‘‘ شب معراج کے ذکر میں ہے۔ کچھ رباعیاں اور غزلیں بھی ہیں۔ محسن کاکوروی 24 اپریل 1905ء کو مین پوری میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔