ملا غواصی کا تعارف
ملا غواصی گول کنڈہ کے رہنے والے اور سلطان عبداللہ قطب شاہ کے درباری شاعر تھے، ان کو دربار کے دکنی شعرا میں ممتاز حیثیت حاصل تھی، 1045ھ میں سلطان محمد عادل شاہ نے ملک خوشنود کو ایلچی بنا کر گول کنڈہ بھیجاتھا، اس کے جواب میں سلطان عبداللہ نے ملا غواصی کو بیجا پور روانہ کیا تھا، ملا غواصی اپنی تصانیف کے لئے سے کافی مشہور ہیں، فسانۂ سیف الملوک و بدیع الجمال اہم تصانیف ہیں، یہ مثنوی 1035ھ میں ختم ہوئی، ملا غواصی نےاس مثنوی کو سلطان محمد قلی قطب شاہ کے عہد ہی میں لکھنا شروع کر دیا تھا لیکن اس کی قدر 1626ء کے بعد سلطان عبداللہ قطب شاہ کے عہد میں ہوئی۔