Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Sarmad Kashani's Photo'

سرمد کاشانی

1590 - 1661 | دہلی, بھارت

مشہور رباعی گو شاعر اور شہید عشقِ

مشہور رباعی گو شاعر اور شہید عشقِ

سرمد کاشانی کا تعارف

تخلص : 'سرمد'

وفات : دہلی, بھارت

سرمد شہید مشہور فارسی رباعی گو شاعر اور مجذوب گزرے ہیں، سرمد کی پیدائش 1590ء میں آرمینیا کے کوہستان میں ہوئی، وہ ایران کے کسی خاندان سے تھے، ان کا وطن کاشان تھا، بعض مؤرخین نے سرمد کو عیسائی اور بعض نے یہودی کہا ہے، بعد میں انہوں نے اسلام قبول کیا، انہیں اسرائیلی زبان کا بھی عالم کہا جاتا تھا، سرمد کی استعداد علمی سے متعلق ان کی رباعی کو دیکھنا چاہئیے کہ کس معیار کی انہوں نے شاعری کی ہے اور کیا کہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمد مشہور حکما ملا صدرا شیرازی اور ابوالقاسم فندرسکی کے شاگرد تھے، عہد شاہ جہاں میں بطور تاجر ہندوستان آئے، اس زمانے میں ایرانی مصنوعات کی ہندوستان میں بہت قدر تھی، لوگ انہیں شوق سے خریدتے تھے، آپ نے حیدرآباد میں قیام کیا پھر ٹھٹہ گئے، وہاں انہیں کسی لڑکی سے عشق ہوگیا اور پھر سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر دیوانہ ہوگئے، اسی حالت میں دہلی تشریف لائے اور دارا شکوہ کے ہم مزاج ثابت ہوئے، دونوں ایک دوسرے کو بڑی قدر کی نگاہوں سے دیکھا کرتے تھے اور عزت کیا کرتے تھے بلکہ دارا شکوہ آپ کا معتقد ہوچکا تھا، سرمد شہید ایک مست قلندر انسان تھے، ننگے بدن رہا کرتے تھے، دارا شکوہ کے ہمدرد تھے، معراج جسمانی سے انکار کرتے تھے اور کلمہ پورا نہیں پڑھتے تھے یعنی صرف لاالہ پڑھا کرتے، انہیں وجوہات کے پیش نظر بادشاہ عالمگیر نے علما کے فتوے کے مطابق آپ کو جامع مسجد کی سیڑھی پر شہید کرنے کا حکم سنایا، 1070ھ موافق 1661ء میں سرمد شہید ہوگئے، آپ کا مزار جامع مسجد کے نیچے موجود ہے جہاں لوگ بڑی عقیدت سے حاضری دیا کرتے ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے