شاہ جی محمد شیر میاں کے صوفی اقوال


کام کے بجا لانے میں ہرگز غفلت نہ کرنی چاہیے جس قدر ہوسکے ضرور کام کیے جانا چاہیے کہ کام کرنے ہی سے کام نکلتا ہے اور ایسا کبھی خیال نہ کرنا چاہیے کہ کام کرنے سے کچھ نظر نہ آیا۔

شریعت کی مثال دودھ کی ہے اور طریقت کی مثال دہی کی اور معرفت کی مثال مکھن کی اور حقیقت کی مثال روغن خالص کی۔



جس قدر لوگوں سے اختلاط کم کرو گے اور پیر کا تصور رکھو گے، گھبراہٹ کم ہوگی اور اس کے عکس میں بیشی ہوگی۔

تصور ہی تو اصل ہے تصور کو یہاں تک ترقی دینا چاہیے کہ سوائے صورتِ پیر کے اور کوئی صورت نظر نہ آوے۔

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere