تلاش کا نتیجہ "तेग़-ए-अदा"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
اے۔ فہرر
ادارۂ ثقافت اسلامیہ، لاہور
ادارۂ فروغ اردو، لاہور
دفتر انتشارات اسلامی
اے۔ ایم۔ اخترنگری
فروغ اردو
وزارت امور خارجہ جمہوری اسلامی
بزم صدف انٹرنیشنل
مجلس فراہمی سرمایہ جامعہ نظامیہ، حیدرآباد
قانون معرفت، تہران
مفید عام پریس، سیالکوٹ
مطبع گلزار ابراہیم
مطبع صبح صادق
فضلِ رب تاجپوری
سازمان اسناد ملی،ایران
کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیاہمیں تمام کیا اپنا خوب نام کیا
نکل کر زلف سے پہنچوں گا کیونکر مصحف رخ پراکیلا ہوں اندھیری رات ہے اور دور منزل ہے
درخورد سرزنش نبود جرم عاشقاںشمشیر ناز و تیغ ادا را نگاہ دار
تیرے کشتے نصیبہ میں سکندر سے سوا نکلےتیری تیغ ادا میں جوہر آب بقا دیکھا
مشتاق جمالت را از تیغ ادا کشتیاز تیر نگہ زخمے در طائر جاں کردی
तेग़-ए-अदाتیغ ادا
sword of ego
تاریخ اولیاء تمل ناڈو
جاویدہ حبیب
2002تصوف
حریفان بادپیما
مسلم عظیم آبادی
1976
انوار صوفیائے حیدرآباد
سید بشیر احمد
2007تصوف
تاریخ ادبیات ایران
رضا زادہ شفق
1979
004
معزالله فاروقی
2002انوار حبیب خدا
تاریخ تحریک آزادی ہند
تارا چند
1980
مجموعہ قوانین مالگزاری سرکار عالی
نواب عزیز جنگ بہادر ولا
1938
رسالۂ ذکر مغنیان ہندوستان
عنایت خان راسخ
1961
تاریخ اطبائے بہار
حکیم محمد اسرارالحق
1984
شرح غزلیات غالب (فارسی)
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
شاعری
فلسفۂ آل محمد
سید ابن حسن رضوی
1940مذہبیات
تاریخ ادبیات عالم
وہاب اشرفی
1998
آئینہ اسرار معرفت
شاہ شمس الدین
2012شاعری
تاریخ دربار دہلی
سید ظہور الحسن
1911تاریخ
شرح انتخاب دیوان ذوق
شیخ ابراہیم ذوقؔ
1891شاعری
سنبھالو تو تم اپنی تیغ ادا کومری جاں دہی کے ہنر دیکھ لینا
ہے میرے خواجہ کی ہر ایک ادا ادائے رسولیہی ہیں آل نبی اور یہی عطائے رسول
کھینچیے تیغ ادا سر کو جھکایا میں نےآرزو دل میں ہے بے چپن نکلنے کے لیے
ابروئے حور کے ہوں کشتے جناب زاہدمیں ہو گیا شہید تیغ ادائے خواجہ
کوئی ہے تیغ ادا کا گھائل کوئی ہے صورت پہ تیری مائلکیا ہے عالم کو تو نے بسمل جمال اپنا دکھا دکھا کر
ندانم کدامی ادائے تو خوب استتو خوبی ھمہ شیوہ ھائے تو خوب است
وجد میں ہوں اہل نظارہ ملے قاتل کو دادکچھ تڑپ اے کشتہ تیغ ادا ایسی تو ہو
ہر ادا ان کی حریف شب تنہائی ہےوقت حالات کا خاموش تماشائی ہے
ہم گلشن فطرت سے جینے کی ادا لیں گےشاخوں سے لچک لیں گے کانٹوں سے انا لیں گے
جب سے کہ بھا گئی ہے دل کو ادائے خواجہایمان و دیں دل و جاں سب ہے فدائے خواجہ
خون شد دل و پامال ادا شد چہ بجا شدنقش کف پا بود حنا شد چہ بجا شد
ہے ہر ادا میں اس کی اک جذب کبریائیتصویر سے ہے ظاہر انداز دل ربائی
خود ادا مرتی ہے جس پر وہ ادا کچھ اور ہےہے وفا بھی جس پہ صدقے وہ جفا کچھ اور ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books