Sufinama
noImage

امین الدین وارثی

- 1927 | لکھنؤ, بھارت

روحانی شاعر اور "وارث بیکنٹھ پٹھاون" کے مصنف

روحانی شاعر اور "وارث بیکنٹھ پٹھاون" کے مصنف

امین الدین وارثی کا تعارف

تخلص : 'امین الدین'

اصلی نام : امین الدین وارث

پیدائش :بارہ بنکی, اتر پردیش

وفات : اتر پردیش, بھارت

آپ احمد پور ضلع بارہ بنکی میں پیدا ہوئے اور 1927ء میں وصال کئے۔ آپ کے والد ماجد شیخ تہور علی تمام عمر لکھنو میں رہے۔ خود ایک شعر میں اپنے والد صاحب کی طرف اس طرح اشارہ کیا ہے۔

تہور علی شیخ ابرار، عابد، زاہد سدہ کرتارا،

نصیر الدین حیدر بادشاہ اودھ کے دربار میں اکثر مصاحبین ان کے شاگرد تھے۔ ان کا شمار علمائے لکھنو میں ہوتا تھا۔ آپ کا نانیہال قصبہ ’’سدھور‘‘ میں تھا۔ دوشادیاں کی تھیں۔ پہلی زوجہ بسوان ضلع سیتاپور اور دوسری قصبہ سیدن پور ضلع بارہ بنکی کی تھیں۔ آپ کا انتقال ردولی شریف میں ہوا اور وہیں مدفون ہوئے۔ آپ کو میلاد شریف پڑھنے کا شوق فطرتاً تھا۔ مولانا غلام امام شہید سے آپ کی دادھیالی قرابت تھی۔ اس لئے یہ ذوق حقیقی تھا جوآپ کو وراثت میں ملاتھا۔ آپ نے عرصہ تک بمبئی میں قیام کیا۔ بھاشا شاعری کی ابتدا آپ نے حاجی وارث علی شاہ کی حیات ہی میں کی۔ آپ کے کلام میں پدماوت کا ساکیف اور ہنس جواہر کا سا بانکپن پایا جاتا ہے، ہندی شاعری کی ابتدا آپ نے اپنے پیر و مرشد کی حیات ہی سے کی، آپ کی پہلی تصنیف مشتمل بر شجرہ بزرگان دین موسومہ ’’وارث پاؤں بیکنتھ پٹھاون‘‘ حافظ عبدالرزاق ساکن بارہ بنکی کی فرمائش سے طبع ہو چکی ہے۔ یہ تصنیف بالکل بھاشا زبان میں ہے۔ دوسری تصنیف یعنی ’’پیہم کہانی‘‘ 1330ھ میں نواب صولت جنگ کی فرمائش سے حیدر آباد دکن میں طبع ہوئی۔ ’’پیہم کہانی بھجن، ٹھمری، بسنت، ہولی اور ملاملار وغیرہ کا مجموعہ ہے ۔ یہ سارا کلام عرفان میں ڈوبا ہوا ہے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے