Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Kamil Shattari's Photo'

کامل شطاری

1905 - 1976 | حیدرآباد, بھارت

’’آپ کو پاتا نہیں جب آپ کو پاتا ہوں میں‘‘ لکھنے والے شاعر

’’آپ کو پاتا نہیں جب آپ کو پاتا ہوں میں‘‘ لکھنے والے شاعر

کامل شطاری کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

نا معلوم

آپ کو پاتا نہیں جب آپ کو پاتا ہوں میں

آپ کو پاتا نہیں جب آپ کو پاتا ہوں میں عبداللہ منظور نیازی

آپ کونین کی ہیں جان رسول_عربی

آپ کونین کی ہیں جان رسول_عربی نا معلوم

اللہ رے فیض_عام در_دستگیر کا

اللہ رے فیض_عام در_دستگیر کا نا معلوم

ان_کا ہو کر خود انہیں اپنا بنا سکتا ہوں میں

ان_کا ہو کر خود انہیں اپنا بنا سکتا ہوں میں نا معلوم

انہیں کی مرضی پہ چل رہا ہوں انہیں کی مرضی تو چل رہی ہے

انہیں کی مرضی پہ چل رہا ہوں انہیں کی مرضی تو چل رہی ہے محبوب بندہ نوازی

ایک نعرہ سا نکل جاتا ہے اکثر یا حسین

ایک نعرہ سا نکل جاتا ہے اکثر یا حسین وارثی بردرس

اے شعلۂ_جوالہ جب سے لو تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

اے شعلۂ_جوالہ جب سے لو تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں نا معلوم

بطفیل_دامن_مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا

بطفیل_دامن_مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا نا معلوم

بطفیل_دامن_مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا

بطفیل_دامن_مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا نا معلوم

بھیک دے جائیے اپنے دیدار کی مرنے والے کا ارماں نکل جائے_گا

بھیک دے جائیے اپنے دیدار کی مرنے والے کا ارماں نکل جائے_گا نا معلوم

بیگانۂ_عرفاں کو حقیقت کی خبر کیا

بیگانۂ_عرفاں کو حقیقت کی خبر کیا نا معلوم

پاس آتے ہیں مرے اور نہ بلاتے ہیں مجھے

پاس آتے ہیں مرے اور نہ بلاتے ہیں مجھے نا معلوم

تجلی نور قدم_غوث اعظم

تجلی نور قدم_غوث اعظم نا معلوم

ترے حسن کا کرشمہ مری ہر بہار خواجہ

ترے حسن کا کرشمہ مری ہر بہار خواجہ نا معلوم

ترے در کی بھیک پر ہے مرا آج تک گزارا

ترے در کی بھیک پر ہے مرا آج تک گزارا نا معلوم

تمہاری دید میں ہے وہ اثر یا غوث صمدانی

تمہاری دید میں ہے وہ اثر یا غوث صمدانی نا معلوم

تیری نظر سے دل کو سکوں ہے قرار ہے

تیری نظر سے دل کو سکوں ہے قرار ہے نا معلوم

جناب_پیر سا اب کوئی آقا ہو نہیں سکتا

جناب_پیر سا اب کوئی آقا ہو نہیں سکتا نا معلوم

خلاصہ پنجتن کا ہیں معین_الدین_و_محی_الدیں

خلاصہ پنجتن کا ہیں معین_الدین_و_محی_الدیں نا معلوم

دم میں جب تک دم رہے

دم میں جب تک دم رہے نا معلوم

راز_دل کسی عنواں لب پہ لا نہیں سکتے

راز_دل کسی عنواں لب پہ لا نہیں سکتے عقیل اور شکیل وارثی

رسول‌_اللہؐ سے نسبت پے قسمت ناز کرتی ہے

رسول‌_اللہؐ سے نسبت پے قسمت ناز کرتی ہے عزیز احمد خان وارثی

روپ اس کے نت_نئے اور آئینہ_خانے ہزار

روپ اس کے نت_نئے اور آئینہ_خانے ہزار نا معلوم

زبان_جلوہ سے ہے گویا جہاں کا سارا نگار_خانہ

زبان_جلوہ سے ہے گویا جہاں کا سارا نگار_خانہ حاجی محبوب علی

سائے میں تمہارے دامن کے جس دن سے گزارا کرتے ہیں

سائے میں تمہارے دامن کے جس دن سے گزارا کرتے ہیں نا معلوم

سرتاج_رسل مکی مدنی سرکار_دو_عالم صل_علیٰ

سرتاج_رسل مکی مدنی سرکار_دو_عالم صل_علیٰ نا معلوم

سہارا بے_سہاروں کا حمایت مرتضیٰ کی ہے

سہارا بے_سہاروں کا حمایت مرتضیٰ کی ہے نا معلوم

عشق کی بربادیوں کی پھر نئی تمہید ہے

عشق کی بربادیوں کی پھر نئی تمہید ہے نا معلوم

عشق_نبوی کیا ہے کونین کی دولت ہے

عشق_نبوی کیا ہے کونین کی دولت ہے نا معلوم

غم_عشق میں آہ_و_فریاد کیسی ہر اک ناز ان_کا اٹھانا پڑے_گا

غم_عشق میں آہ_و_فریاد کیسی ہر اک ناز ان_کا اٹھانا پڑے_گا نا معلوم

مری نظر میں ہے روضہ ترا غریب_نواز

مری نظر میں ہے روضہ ترا غریب_نواز عقیل اور شکیل وارثی

میرے بنے کی بات نہ پوچھو میرا بنا ہریالا ہے

میرے بنے کی بات نہ پوچھو میرا بنا ہریالا ہے منظور عالم نیازی

وہ جب سے خرمن مسرتوں کا جلا گئے بجلیاں گرا کے

وہ جب سے خرمن مسرتوں کا جلا گئے بجلیاں گرا کے نا معلوم

کرم کا وقت ہے حد سے زیادہ ہے پریشانی

کرم کا وقت ہے حد سے زیادہ ہے پریشانی نا معلوم

کرم ہو جائے تو کر لوں نظارا یا رسول_اللہ

کرم ہو جائے تو کر لوں نظارا یا رسول_اللہ نا معلوم

کسمپرسی میں غریبوں کے سہارے خواجہ

کسمپرسی میں غریبوں کے سہارے خواجہ نا معلوم

کلام_خدا ہے کلام_محمد

کلام_خدا ہے کلام_محمد نا معلوم

کون بیٹھا ہے اب اندیشۂ_فردا لے کر

کون بیٹھا ہے اب اندیشۂ_فردا لے کر حاجی محبوب علی

ہر اک مشکل میں کام آئی دہائی میرے مولیٰ کی

ہر اک مشکل میں کام آئی دہائی میرے مولیٰ کی نا معلوم

ہے جملہ جہاں پرتو_انوار_محمد

ہے جملہ جہاں پرتو_انوار_محمد نا معلوم

ہے حاصل_حیات محبت رسول کی

ہے حاصل_حیات محبت رسول کی نا معلوم

یار کی مرضی کے تابع یار کا دم_بھر کے دیکھ

یار کی مرضی کے تابع یار کا دم_بھر کے دیکھ نا معلوم

یہ بارگاہ_خواجۂ_بندہ_نواز ہے

یہ بارگاہ_خواجۂ_بندہ_نواز ہے نا معلوم

یہ دل حضور پہ قرباں نہیں تو کچھ بھی نہیں

یہ دل حضور پہ قرباں نہیں تو کچھ بھی نہیں نا معلوم

میرے بنے کی بات نہ پوچھو میرا بنا ہریالا ہے

میرے بنے کی بات نہ پوچھو میرا بنا ہریالا ہے محمد محبوب بندہ نوازی

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے