پنڈت شائق وارثی کا تعارف
پنڈت دیندار شاہ وارثی کی پیدائش ایک اعلیٰ خاندان میں بمقام مالابار یعنی مالوہ میں ہوئی۔ وہ ذات کے برہمن تھے۔ ان کا قدیم نام کشور رائے تھا مگر لوگ انہیں پنڈت جی کہہ کر پکارتے تھے۔ پنڈت جی شائق تخلص کرتے اور سنسکرت زبان میں دسترس رکھتے تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم بھی اسی زبان میں ہوئی تھی۔ انہوں نے کئی دیش پردیس کا بھی سفر کیا تھا۔ وہ ایک سیاح فقیر تھے۔ کہا جاتاہے کہ پنڈت جی پہلے پہل ہندو مذہب کے پیروکار تھے۔ بعد میں صوفی روایتوں کے امین ہوئے اور حاجی وارث علی شاہ کے دست حق پرست پر مرید ہوئے۔ دیویٰ ضلع بارہ بنکی میں پنڈت کا نام شعرا کی فہرست میں بڑا اونچا ہے۔ وہ صوفی ادب کے زندہ جاوید شاعر ہیں۔ نثر و نظم دونوں میں ان کی تصانیف پریم لیلا، بقائے وارث، گلزار عشق، تصرفات وارث، لوح درویش، بھجن شائق، تکبیر عاشقاں وغیرہ شہرت کی حامل ہیں۔ پنڈت دیندار شاہ وارثی حاجی وارث علی شاہ کے مرید ہونے کے بعد بالکل بدل سے گئے تھے۔