تلاش کا نتیجہ "सर-ए-बाम"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
محمد افضل سرخوش
1640 - 1717
سرسید احمد خاں
1817 - 1898
اے۔ فہرر
ادارۂ ثقافت اسلامیہ، لاہور
ادارۂ فروغ اردو، لاہور
دفتر انتشارات اسلامی
اے۔ ایم۔ اخترنگری
فروغ اردو
وزارت امور خارجہ جمہوری اسلامی
بزم صدف انٹرنیشنل
مجلس فراہمی سرمایہ جامعہ نظامیہ، حیدرآباد
قانون معرفت، تہران
مطبع گلزار ابراہیم
مفید عام پریس، سیالکوٹ
مطبع صبح صادق
وہ سر بام کب نہیں آتاجب میں ہوتا ہوں تب نہیں آتا
وہ ہٹا رہے ہیں پردہ سر بام چپکے چپکےمیں نظارہ کر رہا ہوں سر شام چپکے چپکے
گزرنا سر سے بام عشق کا چڑھنا اترنا ہےجو مرنا ہے وہ جینا ہے جو سولی ہے وہ زینا ہے
نکل کر زلف سے پہنچوں گا کیونکر مصحف رخ پراکیلا ہوں اندھیری رات ہے اور دور منزل ہے
چنیں گے وہ افشاں سر بام کب تکشب وعدہ کیوں تارے گنوا رہے ہیں
सर-ए-बामسر بام
on top of the terrace
تاریخ اولیاء تمل ناڈو
جاویدہ حبیب
2002تصوف
حریفان بادپیما
مسلم عظیم آبادی
1976
انوار صوفیائے حیدرآباد
سید بشیر احمد
2007تصوف
تاریخ ادبیات ایران
رضا زادہ شفق
1979
004
معزالله فاروقی
2002انوار حبیب خدا
تاریخ تحریک آزادی ہند
تارا چند
1980
مجموعہ قوانین مالگزاری سرکار عالی
نواب عزیز جنگ بہادر ولا
1938
رسالۂ ذکر مغنیان ہندوستان
عنایت خان راسخ
1961
تاریخ اطبائے بہار
حکیم محمد اسرارالحق
1984
شرح غزلیات غالب (فارسی)
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
شاعری
فلسفۂ آل محمد
سید ابن حسن رضوی
1940مذہبیات
تاریخ ادبیات عالم
وہاب اشرفی
1998
آئینہ اسرار معرفت
شاہ شمس الدین
2012شاعری
تاریخ دربار دہلی
سید ظہور الحسن
1911تاریخ
شرح انتخاب دیوان ذوق
شیخ ابراہیم ذوقؔ
1891شاعری
عجیب منظر بالائے بام ہوتا ہےجب آشکار وہ ماہ تمام ہوتا ہے
دھوپ پڑنے نہیں دیتا ہے ادب سے خورشیدسایۂ عرش بریں ہے سر بام محبت
میں ہمہ وقت محو نظارہ ہوںتو سر بام جلوہ دکھاتا رہے
بر سر بام آکے خود جلوہ کیاسب کو حیرت میں پھنسایا یار نے
نظر آیا تھا سر بام مظفرؔ کوئیپہنچا دیوار کے نزدیک تو سایا نکلا
تو جان پاکے سر بہ سر نے آب و خاک اے نازنیںواللہ ز جاں ہم پاک تر روحی فداک اے نازنیں
قصر فلک سے ہاتھوں اونچا ہے بامِ خواجہاللہ جانتا ہے اوج مقام خواجہ
کوچۂ یار میں اللہ رے ہجوم عشاقکوئی نکلا ہے سر بام ٹہلنے کے کے لیے
ایک منہ کے میٹھے دل کے کھوٹے شخص نے بیچ راستے میں کانٹوں کی جھاڑی اُگنے
اس کے کوچے سے مرے نعش لیے جاتے ہیںکوئی قاتل سے یہ کہہ دو کہ سر بام آئے
یوں تو ہر روز لڑاتے تھے سر بام آنکھیںآج پہلو میں جو بیٹھے تو حیا بھی آئی
صد موسیٰ و صد طور ہوئے خاک کبھی کےیہ کہہ دو سعیدؔ اب وہ سر بام نہ آئیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books