تلاش کا نتیجہ "qalb-e-bashar"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
بشیر احمد بشیر
بشیر وارثی
1894 - 1956
جاوید بشیر
شکیل بشیر
حاجی محمد بشیر انبالوی
محمد بشیرؔ
بشیر فاروقی
1939 - 2019
بشیرؔ قادری
بشیر ہلسوی
محمد بشیر حسین
بشر حافی
769 - 841
بشیر الہ آبادی
بشیر
بشیر خاں نصیر خان
صفائی قلب کی ملزوم ہے بشر کے لئےخدا نما یہی آئینہ ہے نظر کے لئے
عشق و جنوں میں قلب یہ نا شاد رہ گیاجو بھولنا تھا مجھ کو وہی یاد رہ گیا
محبوب ہیں بشر حضرت سلطان نظام الدینمقبول جناب پیغمبر حضرت سلطان نظام الدین
بیان توکل و ترک جہد گفتن نخچیراں بشیرطائفہ نخچیر در وادی خوش
گئے دونوں جہاں نظر سے گزر تری شان کا کوئی بشر نہ ملاتری ہر جگہ دیکھی نرالی پھبن ترا بھید کسی کو مگر نہ ملا
क़ल्ब-ए-बशरقلب بشر
heart of man
مفرح القلوب
محمد جلال الدین
1915
رسائل شاہ ولی اللہ ؒ
اے مالدیوز سیلیبریشن
روئسٹن ایلس
1997
مقام ملا فقیرؒ
شبیر حسن خاں
1991تصوف
A Gazetteer of Kashmir
چارلس ایلیسن بیٹس
1980
لکھنواے گیزیٹر
نامعلوم مصنف
1904
At A Glance
شوکت علی خان
1990تبصرہ
تاریخ رسول
خواجہ حسن نظامی
1948
رسائل شاہ ولی اللہ دہلویؒ
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
1999
اے ٹریڈس آن صوفزم
نورالدین عبد الرحمٰن جامی
1906
رسائل حضرت مولانا یعقوب چرخیؒ
محمد نذیر رانجھا
2009
سلیبریٹنگ اے صوفی ماسٹر
شاہ نعمت اللہ ولی
2002سوانح حیات
رسائل میلاد محبوب
صلاح الدین سعیدی
2012تاریخ
2003
اے ہسٹری آف پرسیا
سر پرسی سائکس
1951
عشق آقا قلب کے جزدان میں موجود ہےجس کے صدقہ جاں تن بے جان میں موجود ہے
کوئی بشر نہ جہاں میں جو مبتلائے فراقخدا کے قہر سے کچھ کم نہیں بلائے فراق
ثنا بشر کے لیے ہے بشر ثنا کے لیےتمام حمد سزاوار ہے خدا کے لیے
نذر خیر البشر ہو گئیاب نظر معتبر ہو گئی
عشق پر روک نہیں قلب پہ الزام نہیںعقل والوں کا رہ شوق میں کچھ کام نہیں
(دل) قلب اوس جوہرِ نورانی کو کہتے ہیں جو مجرد عن المادہ ہے اور متوسط ہے، درمیان روح اور نفس کے اور انسانیت انسان کی اسی قلب سے متحقق ہے۔ جس کا نام حکیم نفس ناطقہ رکھتے ہیں اور روح اوس کی باطن ہے اور نفسِ حیوانی اوس کا مرکب ہے اور نفسِ حیوانی متوسط ہے درمیان قلب یعنی نفسِ ناطقہ اور جسد کے۔
نیکی و بدی کہ در نہاد بشر استشادی و غمی کہ در قضا و قدر است
ہے درون خانہ قلب و جگر تنزیل نورآنکھ کی پتلی ہے تصویر در عالی لئے
بشر سے بیاں وصف کیا ہو تمہاراکہ مداح خود جب خدا ہو تمہارا
بشر سے ثنا کیا ہو حضرت علی کیخدا جانتا ہے حقیقت علی کی
بے سکونی میں سکون قلب ہے حاصل مجھےاضطراب دل نہیں ہے اضطراب دل مجھے
مصطفیٰ کی شان سے آگاہ کیا ہوگا بشرہاں مگر اتنا کہ جینے کی اسے ہوگی خبر
فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہےتوفیق رب سے جس کا لاہوت مستقر ہے
وہ سوز ہی باقی نہ رہا قلب و جگر میںکس طرح دعا ڈوب کے پھر نکلے اثر میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books