تلاش کا نتیجہ "شمار"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
تیرے سگوں میں جو میرا شمار ہو جائےیہ خاکسار بھی پھر تاجدار ہو جائے
تری قدرتوں کا شمار کیاتری وسعتوں کا حساب کیا
کوئی بھی دیکھنے والوں میں ہوشیار نہیںنگاہ ایک ہے جلووں کا کچھ شمار نہیں
دنیا ہی میں جو بات نہیں پوچھتا کوئیروز حساب آئیں گے ہم کس شمار میں
گنج خفی سے نکلا کئی صورتیں لیےرضواںؔ میں ایک ہی ہوں مگر بے شمار ہوں
میں کس شمار میں ہوں میری نجات کتنیبخشش کو میری بس ہے اک آپ کا اشارا
اس کا شمار کس میں ہے خود جان لیجیےجس کو کوئی لگاؤ نہیں اولیا کے ساتھ
نگاہ شوق میں جلووں کا کچھ شمار نہیںہزار بار جو دیکھوں تو ایک بار نہیں
ہے بے شمار بت میرے قلب و سیاہ میںان کی نگاہ ناز نے کعبہ بنا دیا
یہ مہاجر کی ہے صف اور یہ پنجابی کی پختون کی سندھی کی بلوچی کی جدا ، پڑھ کے دکھاؤ تو کسی شہر کی مسجد میں کبھی ایسی نمازحرم کعبہ میں عرفات کے میدان میں یا روضۂ سرکار پہ کیوں شانے ملاتے وہاں کرتے نہیں رنگ کا اور نسل کاتم اپنی شمار
ہر اک اعتبار سے آج تک ہوں فقط فریب خیال میںمری زندگی کا شمار ہے نہ فراق میں نہ وصال میں
تب مجنوں کا میل ہویا تھا جب لیلیٰ کہہ کر رویا تھاوہ یک دم سیج نہ سویا تھا اب لگ نیک شمار ہویا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books